نئی دہلی (ایس این بی):دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے دہلی سمیت پورے ملک میں بڑھتے کورونا کے معاملوں کے پیش نظر مرکزی سرکارسے سی بی ایس ای امتحان رد کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ سی بی ایس ای کے امتحان کے مراکز کورونا کے بڑے ہاٹ اسپاٹ بن سکتے ہیںاور بہت بڑی سطح پر کورونا پھیل سکتا ہے۔ بچوں کی زندگی اوران کی صحت ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔ میری ہاتھ جوڑ کر مرکزی سرکار سے اپیل ہے کہ وہ سی بی ایس ای کا امتحان رد کرے۔ اس کے بدلے میں کئی اور طریقے نکالے جا سکتے ہیں۔ اس بار بچوں کو آن لائن یا انٹر نل اسیسمنٹ کی بنیاد پر پاس کیا جاسکتا ہے ، لیکن سی بی ایس ای کا امتحان رد کرنا بہت ضروری ہے۔
جہاں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر آیا ہے، کئی ممالک نے اپنے اپنے امتحانات ملتوی کردیے ہیں۔ ہمارے ملک کے اندر کئی ریاستی سرکاروں نے اپنے امتحانات ملتوی کردیے ہیں۔ میں مرکزی سرکار سے اپیل کرتا ہوں کہ سی بی ایس ای امتحان رد کیا جائے۔ کجریوال نے کہا کہ دہلی میں سی بی ایس ای امتحان میں 6 لاکھ بچے بیٹھیںگے اور ایک لاکھ سے زیادہ اساتذہ اس میں شامل ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر میں نوجوان زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ دہلی میں کورونا کے 65 فیصد مریضوں کی عمر 45 سال سے کم ہے۔واضح رہے کہ دہلی میں گزشتہ 24گھنٹے کے دوران 13468 ہزار سے زیادہ نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ وہیں 81 مزید مریضوں کی موت کے بعد مہلوکین کا کل اعدادوشمار بڑھ کر 11436 پرپہنچ گیا ہے۔ گزشتہ روز 11491 نئے مریض سامنے آئے تھے۔
اسپتالوں کوبینکویٹ ہال سے اٹیچ کیا جارہا ہے۔ بینکویٹ ہال میں کم سنگین مریضوں اور اسپتال میں زیادہ سنگین مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے اسپتالوں میں منصوبہ بند سرجری 2-3 ماہ کیلئے ملتوی رہے گی۔ اسپتالوں میں داخل جن مریضوں کو بیڈ کی ضرورت نہیں ہے، ان سے بیڈ خالی کرنے کی درخواست کی جائے گی، تاکہ سنگین مریضوں کیلئے بیڈ دستیاب ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کرونا سے صحت یاب ہونے والوں سے پلازمہ عطیہ کرنے کے لئے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے منگل کورونا کے حوالے سے ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہا کہ کورونا کے معاملے بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران دہلی میں500 13, معاملے آچکے ہیں جو بہت زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں 8,500 معاملے آئے تھے۔ انہوںنے مزید کہا کہ پچھلے 10-15 دنوں کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اب تک جو مریض آئے ہیں، ان میں سے 65 فیصد مریضوں کی عمر 45 سال سے کم ہے۔ میں سبھی نوجوانوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ آپ ملک کے بہت قیمتی سرمایہ ہیں۔ آپ لوگ اپنے کنبے کے لئے بہت قیمتی ہیں۔ آپ کی زندگی ، آپ کی صحت اور آپ کی حفاظت ہم سب کے لئے بہت اہم ہے۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ نوجوانوںکے اوپر اپنے والدین، اپنی اہلیہ اور بچوں کی ذمہ داری ہے۔ نوجوانوں کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے اور دو وقت کی روٹی کمانے کے لئے گھر چھوڑنا پڑا لیکن گھر سے تبھی نکلیں جب بہت ضروری ہو۔ سبھی کو کووڈ کے پروٹوکال پر عمل کریں۔ ہر ایک کووڈ کے پروٹوکال کو بہت سختی کے ساتھ عمل کرنا ہے۔ ہر ایک کو ماسک پہننا ہے۔ آپ کی حفاظت آپ کے ہاتھ میں ہے۔ اگر آپ کی عمر 45 سال سے اوپر ہے تو فوری طور پر سرکاری اسپتالوں میں جاکر ویکسین کرا لیجیے۔ سبھی سرکاری اسپتالوں میں ویکسین مفت ہے۔ ہم نے کئی اسپتال کو 24 گھنٹوں کے لئے کھول رکھا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے کل تمام افسران اور میڈیکل اسٹاف سے ملاقات کرکے بہت بڑے پیمانہ پر منصوبہ بنایا ہے۔ ہم بڑے بڑے اسپتالوں کے ساتھ بینکویٹ ہال اور ہوٹل کو اٹیچ کر رہے ہیں، مثال کے طور پر ایک اسپتال کے اندر 100 بیڈ ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہم نے ایک بینکویٹ ہال اٹیچ کیا ہے اور اس بینکویٹ ہال میں بھی 100 بیڈ ہیں ، اس سے بیڈ کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں کووڈ اعلانیہ 14 اسپتالوں کے علاوہ بہت سارے اسپتال بھی موجود ہیں۔ دہلی میں اگر کوئی پلانڈ سرجری ہے، جیسے کسی کو گھٹنے کا رپلیسمنٹ کرنا ہے۔ یہ سرجری 2 سے 3 ماہ بعد بھی کی جاسکتی ہے۔ منصوبہ بند سرجری زیادہ ہوتی ہیں ، جبکہ ایمر جنسی کم ہوتی ہے۔ اس لئے پلانڈ سرجری کو تھوڑا بعد میں کریں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی کے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ٹیمیں تجزیہ کر رہی ہیں کہ اگر آپ کو بیڈ کی ضرورت نہیں ہے تو آپ سے درخواست کی جائے گی کہ آپ گھر جاکر اپنا علاج کروائیں یا قریبی بینکویٹ ہال میں شفٹ ہوجائیں۔ اس میں آپ سب سے درخواست ہے کہ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق ان کے ساتھ تعاون کریں اور اصرار نہ کریں ، کیوں کہ ہمیں پوری دہلی کو سنبھالنا ہے۔ ہر زندگی ہمارے لئے قیمتی ہے۔ ہمیں ہر ایک کی زندگی کو بچانا ہے اور ہر ایک کی صحت کے لئے فکر کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی کے عوام سے اپیل ہے کہ جب آخری بار کورونا ہوا تھا تو آپ سب نے بڑے پیمانے پر پلازما کا عطیہ کیا تھا۔ پچھلے 3-4 ماہ میں کورونا ختم ہوچکا تھا ، لوگوں نے پلازمہ کا عطیہ دینا چھوڑ دیا تھا ، اور پلازما کی مانگ میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے۔ پلازمہ اب اسٹاک میں بہت کم ہے اور روزانہ پلازمہ کی بہت زیادہ مانگ ہوتی ہے۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ ایل این جے پی ، راجیو گاندھی یا آئی ایل بی ایس اسپتال میں جا کر پلازمہ عطیہ کیجیے اور تاکہ آپ کے پلازمہ سے دوسرے لوگوں کی جان بچائی جاسکے، یہ وہ وقت ہے ، جب ہمیں اپنی صحت چھوڑ کر ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے، چاہے یہ پڑوسی کی مدد ہو، خواہ اس سے دہلی میں کسی اور کی مدد ہو یا ملک میں کسی کی مدد ، اگر ہم سب ایک ساتھ مل کر ایک ساتھ کام کریں گے ، تو جیسے ہم نے آخری 3 لہروں کا مقابلہ کیا تھا ، اس طرح ہم اس چوتھی لہر کا مقابلہ کامیابی سے کرپائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS