بے پروا ہوئے دہلی کے لوگ،کووڈ پروٹوکول کو کررہے ہیں نظر انداز

0

نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی سرکار نے راجدھانی میں ہر روز عالمی وبائی مرض کووڈ سے ہونے والی اموات کی تعداد میں اضافے کے درمیان لوگوں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔ تین دن پہلے یعنی بدھ کو جاری ہونے والے حکم کے باوجود، اب بھی راجدھانی کے بیشتر عوامی مقامات، بڑے ہجوم والے بازار، بسیں، مال، ریلوے اسٹیشن اور بین ریاستی بس اسٹینڈزپر لوگ کووڈ پروٹوکول کی کھلے عام دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ ڈی ایم آر سی کے زیادہ تر میٹرو اسٹیشنوں کے باہر، پولیس اور کچھ رضاکارانہ تنظیموں کے نمائندوں کی مدد سے لوگوں کو سو فیصد ماسک لگانے کے بعد داخل ہونے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ کچھ جگہوں پر، دہلی پولیس کے اہلکار یقینی طور پر ان لوگوں کا چالان کر رہے ہیں جو ماسک نہیں پہنتے ہیں، لیکن جس سطح پر کووڈ پروٹوکول کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ یقینی ہے کہ دہلی شہر کورونا کی نئی لہر کی دہلیز پر ہے۔ کووِڈ کی پہلی، دوسری، تیسری لہر میں دہلی کے لوگ ڈیلٹا کی مختلف اقسام سے ہونے والی تباہی کو نہیں بھولے ہیں۔ ایسے میں کووڈ پروٹوکول پر عمل کیوں نہیں کیا جا رہا، یہ تشویشناک ہے۔ لوک نائک اسپتال میں بنائے گئے کووڈ کیئر سینٹر میں 500 سے زیادہ مریضوں کو رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 92 سے زائد مریضوں کو لیڈی ہارڈنگ اور آر ایم ایل اسپتالمیں داخل کیا گیا ہے۔تاہم اس معاملے میں دہلی حکومت میں ہیلتھ سروسز کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نوتن منڈیجا نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے تمام 9 اضلاع کے مجسٹریٹس (ڈی ایم) کو ہدایت دی ہے کہ وہ دہلی سول ڈیفنس کے علاوہ تجربہ کار لوگوں کی مدد سے ماسک پہننے کے لیے مہم چلائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ کیا جائے۔ گزشتہ تین دنوں میں اب تک 345 افراد کے چالان کیے جا چکے ہیں۔ وسطی، نئی دہلی، بیرونی دہلی، شاہدرہ مشرقی، شاہدرہ جنوبی اضلاع سے رپورٹیں آنا باقی ہیں۔ تہوار کے موسم کے دوران لوگوں کو صبح سویرے سے دیر رات تک کووڈ پروٹوکول پر عمل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔محکمہ صحت کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ دہلی کے لوگ کووڈ پروٹوکول سے واقف کیوں نہیں ہیں۔ وہ سنجیدہ نہیں ہیں، ان کے رویے کا نتیجہ ہے کہ راجدھانی میں کووڈ انفیکشن کی شرح میں چھلانگ 18 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ انفیکشن کے 2700 سے زیادہ معاملے درج کیے جا رہے ہیں۔ ایکٹو معاملے کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس سب سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ دہلی کووڈ کی چوتھی لہر کی دہلیز کی طرف بڑھ رہا ہے۔ لوگ کووڈ ویکسی نیشن کی بوسٹر خوراک حاصل کرنے میں اتنی دلچسپی نہیں رکھتے جتنی کہ ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک میں دکھائی تھی۔راجدھانی میں ماسک نہ پہننے پر 500 روپے کا چالان کاٹا جائے گا۔ دہلی حکومت نے عوامی جگہ پر ماسک نہ پہننے پر چالان کاٹنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ فیصلہ کورونا کے بڑھتے معاملے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ یہ اصول پرائیویٹ کار میں سفر کے دوران لاگو نہیں ہوگا۔ اس کی خلاف ورزی پر چالان بھی کیے جا رہے ہیں لیکن سختی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس دیکھنے کو نہیں مل رہا۔ صورتحال یہ ہے کہ ڈی ٹی سی بسوں میں سفر کرتے ہوئے بھی زیادہ تر مسافر بغیر ماسک کے نظر آتے ہیں۔ صفدر جنگ اسپتال کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کے چیئرمین ڈاکٹر جگل کشور کے مطابق اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا کے حوالے سے لاپروائی برتی جارہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا اب اتنا مہلک نہیں رہا جتنا کہ دوسری یا تیسری لہر میں تھا، لیکن پھر بھی اگر اس سے اموات ہوتی رہیں تو اسے ہلکے میں نہیں لینا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS