روزگاری کی شرح میں کمی، کیئر ریٹنگ کی رپورٹ کے مطابق 8۔2 فیصد پہنچی شرح

0

ملک کی معیشت اور بے روزگاری کے حوالے سے مرکزی حکومت پر مستقل انگشت نمائی کی جارہی ہے۔’کیئر ریٹنگز‘ایجنسی کی ایک تازہ رپورٹ نے بے روزگاری کے حوالے سے کچھ مختلف انکشافات کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ دو سالوں میں روزگار کی اضافی شرح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ کیئر ریٹنگز کی پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 18-2017 میں جو روزگار اضافہ شرح 3.9 فیصد تھی، وہ اب کم ہو کر 2.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق سبھی سیکٹر کی 1938 کمپنیوں کی سیلس آؤٹ پٹ مالی سال 2019 میں 69 لاکھ کروڑ رہا۔ حالانکہ اس سیمپلنگ میں ایس ایم ای کی شراکت داری کم ہے۔
کیئر ریٹنگ کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 15-2014 سے 19-2018 کے دوران ملک کی جی ڈی پی 7.5 فیصد کی رفتار سے بڑھی تھی۔ حالانکہ اس درمیان شرح روزگار صرف 3.3 فیصد کی شرح سے بڑھی۔ وہیں 16-2015 میں روزگار کی شرح 2.5 فیصد رہی اور 17-2016 میں یہ 4.1 فیصد تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کور انڈسٹریز میں روزگار شرح میں اضافہ منفی رہا۔ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ معیشت کی دھیمی رفتار اور این پی اے کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے ان انڈسٹریز پر منفی اثر پڑا ہے۔
جاری رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آٹو موبائل، ہیلتھ کیئر اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں شرح روزگار 4.8 فیصد رہی ہے۔ فنانشیل سیکٹر میں بینکس، این بی ایف سی اور انشورنس سیکٹر میں روزگار کے معاملے میں مثبت اضافہ دیکھنے کو ملا تو وہیں نان فنانشیل سیکٹر میں آئی ٹی اور ریٹیل سیکٹر میں شرح روزگار مثبت ہے، جب کہ ٹیلی کام، ہاسپیٹلٹی اور رئیل اسٹیٹ میں روزگار شرح میں حالات منفی دیکھنے کو ملے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS