Image:The economic Times

نئی دہلی: (یو این آئی) پٹرولیم اور معدنیات کی قیمتوں میں بڑے اضافے سے مارچ 2021 میں تھوک قیمتوں پر مبنی تھوک کافراط زر کی شرح آٹھ برس کی بلند ترین سطح پر 7.39 فیصد پہنچ گئی ہے۔
حکومت کے جمعرات کو یہاں جاری اعداد و شمار کے مطابق ، مارچ 2020 میں تھوک قیمت میں تھوک افراط زر 0.42 فیصد تھی۔ فروری 2021 میں تھوک افراط زر کی شرح 4.17 فیصد تھی۔ اعداد و شمار مطابق تھوک افراط زر میں مسلسل تیسرے ماہ اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2021 میں افراط زر کی شرح 8 مہینے کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس سے قبل اکتوبر 2012 میں تھوک افراط زر کی شرح 7.2 فیصد درج کی گئی تھی۔
مارچ 2021 میں خوردنی اشیا کی تھوک افراط زر کی شرح 5.28 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ فروری 2021 میں یہ اعداد و شمار 3.31 فیصد تھے۔
اعداد و شمار کے مطابق ، مارچ 2021 میں، خام تیل کی قیمت میں 73.70 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اسی طرح پٹرول اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں بھی 32.15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ معدنی کی قیمتوں میں 10.20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ رسوئی گیس۔ ایل پی جی کی قیمت میں 10.30 فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں 18.480 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 18.27 فیصد کمی آئی ہے۔
اشیائے خوردنی اشیا میں دھان کی قیمتوں میں 1.38 فیصد، دال دلہن 13.14 فیصد ، پھلوں میں 16.33 فیصد ، دودھ میں 2.65 فیصد اور گوشت ، مچھلی اور انڈوں کی قیمتوں میں 5.38 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ تاہم موٹے اناج کی قیمتوں میں 1.38 فیصد ، گندم میں 7.80 فیصد ، سبزیوں میں 5.19 فیصد ، آلو کی قیمتوں میں 33.10 فیصد کمی آئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS