بدعنوانی کا معاملہ:کروڑوں کی لاگت سے بنا پل افتاح سے پہلے ندی میں ڈوبا

    0

    نئی دہلی : مدھیہ پردیش کے سیونی ضلع میں بدعنوانی کی ایک انوکھی مثال دیکھنے کو ملی۔ کروڑوں کی لاگت سے بنا پل افتتاح سے پہلے ہی دریا میں بہہ گیا تھا۔ مدھیہ پردیش میں شدید بارش کے بیچ سیونی ضلع کے سنوارہ گاؤں میں وننگنگا ندی پر کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ایک پل بہہ گیا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ پل تقریبا ایک ماہ قبل شروع ہوا تھا۔ ابھی اس کا باقاعدہ افتتاح بھی نہیں کیا گیا تھا۔ افتتاح سے پہلے ہی لوگوں نے اس کا استعمال شروع کردیا۔ ٹوٹے ہوئے پل کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر  نظر آرہی ہے۔ جہاں دریا کی بڑھتی ہوئی سطح کے درمیان ٹوٹا ہوا پل بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
    دستاویزات کے مطابق یہ پل 3 کروڑ 7 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا۔ پل کی تعمیر 1 ستمبر 2018 کو شروع ہوئی۔ تعمیر کے لئے تکمیل کی تاریخ 30 اگست مقرر کی گئی تھی۔ پل اس سے پہلے ہی بن کر تیار گیا تھا اور گاؤں کے لوگ اسے لگ بھگ ایک ماہ سے استعمال بھی کررہے ہیں،لیکن اس کے افتتاح سے قبل۔ 29-30کی درمیانی شب،اس پل نے پانی ڈوب گیا،اس واقعے پر،کلکٹر راہول ہریداس کا کہنا ہے کہ ہم نے تحقیقات کا حکم دیا ہے ،جو بھی قصوروار ہے وہ اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
    غور طلب ہے کہ یہ پل سیونی کی کیولاری اسمبلی کے تحت آتا ہے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے راکیش پال ہیں۔اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ پل تعمیر کرنے والی ایجنسی پر انتظامیہ کی جانب سے کیا کارروائی کی جاتی ہے۔ فی الحال علاقے سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
    وین گنگا  ندی پر یہ پل سنوارہ اور بھیم گڑھ دیہات کو جوڑتا تھا۔ مدھیہ پردیش میں لگاتار جاری بارش نے اب تباہی کی شکل اختیار کرلی ہے۔ ریاست میں شدید بارشوں کی وجہ سے ریاست کے بہت ساری  ندیاں خطرے کے نشان پر ہیں۔ ریاست کے تقریبا تمام ڈیموں کے گیٹ کھول دیئے گئے ہیں۔ سی ایم شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ ریاست کے 9 اضلاع کے 394 سے زیادہ دیہات شدید سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب میں پھنسے 7 ہزار سے زیادہ افراد کو بچایا لیا گیا اور انہیں محفوظ مقام پر پہنچایا گیا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سیلاب سے امداد کے لئے بڑی تعداد میں امدادی کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں پناہ ،کھانے،ادویات وغیرہ کے لئے تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS