خون برائے فروخت نہیں، چارجز کی قیمت 1500 تک: سرکار

0

نئی دہلی (ایجنسیاں): خون برائے فروخت نہیں، یعنی اب ملک میں خون نہیں فروخت ہو گا۔ ایسی حالت میں خون کی کمی سے کوئی نہیں مرے گا۔ اب اسپتال اور پرائیویٹ بلڈ بینک خون کیلئے بھاری رقم وصول نہیں کر سکیں گے، کیونکہ مرکزی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے، جس کے تحت بلڈ بینک یا اسپتال اب خون عطیہ کرنے پر صرف پروسیسنگ فیس ہی لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ جو چارجز لگائے جاتے ہیں، وہ نہیں لگائے جائیں گے۔ حکومت کی طرف سے ایڈوائزری ملک کے تمام اسپتالوں اور بلڈ بینکوں کو جاری کر دی گئی ہے۔ نئے قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی طرف سے جاری مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ڈرگس کنسلٹیٹیو کمیٹی کی 62ویں میٹنگ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ہوئی۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اب خون نہیں فروخت کیاجائے گا۔ اسپتال اور بلڈ بینک صرف خون کی پروسیسنگ فیس وصول کریں گے۔ ابھی اسپتال اور بلڈ بینک فی یونٹ تقریباً 2 سے 6 ہزار روپے وصول کرتے ہیں۔ خون کی کمی یا نایاب بلڈ گروپ کی صورت میں یہ فیس زیادہ ہوجاتی ہے، تاہم نئے قوانین کے مطابق صرف پروسیسنگ فیس لی جائے گی جو 250 سے 1550 روپے کے درمیان ہے۔

مزید پڑھیں: سرکار کی کوئی قابل ذکر حصولیابی نہیں: کھرگے

پلازمہ اور پلیٹ لیٹس کیلئے فی پیک 400 روپے فیس لی جائے گی، حکومت کی جانب سے، خون، پلیٹ لیٹس پلازمہ فیس کے حوالے سے کیا گیا فیصلہ مریضوں کیلئے انتہائی اہم ہے۔ یہ خاص طور پر تھیلی سیمیا کے شکار لوگوں کیلئے زندگی بچانے والا ہے، جنہیں سال میں کئی بار خون بدلوانا پڑتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS