ضمنی انتخابات: 7 میں سے 4 سیٹوں پربی جے پی کا قبضہ

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) :بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتر پردیش، بہار، ہریانہ، مہاراشٹر، تلنگانہ اور اوڈیشہ کی 7 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں غلبہ حاصل کیا ہے۔ بی جے پی نے 7 میں سے 4 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ ایک سیٹ شیوسینا، ایک آر جے ڈی اور ایک سیٹ ٹی آر ایس کے حصے میں آئی ہے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کو اپوزیشن کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار امن گری نے اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کی گولا گوکرناتھ اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں 34 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ سیٹ امن کے والد اروند گری کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور کانگریس نے اس ضمنی الیکشن میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے تھے۔ اس لیے مانا جا رہا تھا کہ اصل مقابلہ بی جے پی امیدوار امن گری اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار ونے تیواری کے درمیان ہوگا۔
بہار میں حکمراں گرینڈ الائنس اور اپوزیشن نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (آر جے ڈی) کے درمیان قریبی مقابلہ تھا، کیونکہ اتوار کو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بالترتیب مکامہ اور گوپال گنج اسمبلی سیٹیں برقرار رکھی تھیں۔ اس سال اگست میں آر جے ڈی کے زیرقیادت عظیم اتحاد کے اقتدار میں آنے اور بی جے پی کے باہر ہونے کے بعد ضمنی انتخابی طاقت کا پہلا مظاہرہ تھا۔ مکامہ میں، جہاں آر جے ڈی کی جیت کا مارجن اس بار کم ہوا، وہیں پارٹی صدر لالو پرساد کے آبائی ضلع گوپال گنج میں اسے بی جے پی کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ بی جے پی امیدوار اور سابق وزیر اعلیٰ بھجن لال کے پوتے بھویہ بشنوئی نے آدم پور اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں اپنے قریبی حریف اور کانگریس کے امیدوار جے پرکاش کو شکست دے کر خاندانی گڑھ برقرار رکھا۔ بھویہ کے والد کلدیپ بشنوئی کے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد ضمنی الیکشن کی ضرورت تھی۔ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان براہ راست مقابلہ میں بھویہ نے جے پرکاش کو 15740 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ بھجن لال نے 9 بار، ان کی بیوی جسما دیوی نے ایک بار اور کلدیپ نے 4 بار اس سیٹ کی نمائندگی کی ہے۔
شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کی امیدوار ریتوجا لٹکے نے اتوار کو ممبئی میں اندھیری (مشرقی) اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ اس سال مئی میں شیو سینا کے ایم ایل اے اور رتوجا لٹکے کے شوہر رمیش لٹکے کی موت کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخابات کی ضرورت پڑ گئی، جو 3 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی۔ بی جے پی کے ضمنی انتخابات کی دوڑ سے اپنے امیدوار کو ہٹانے کے بعد یہ محض رسمی بات تھی۔ یہ مہاراشٹر میں پہلا انتخابی مقابلہ تھا جب ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت جون میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا ایم ایل ایز کے ایک حصے کی بغاوت کی وجہ سے گر گئی تھی۔ حکمراں جماعت تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس) نے تلنگانہ میں منگوڈے اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ٹی آر ایس نے حریف بی جے پی کے خلاف 10 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں ٹی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس جیسی جماعتوں سمیت کل 47 امیدوار میدان میں تھے۔ یہ سیٹ اس سال اگست میں کانگریس ایم ایل اے کوماتیریڈی راج گوپال ریڈی کے پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اوڈیشہ میں اپوزیشن بی جے پی نے حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے امیدوار کو دھام نگر اسمبلی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں 9,881 کے فرق سے شکست دی۔ دھام نگر سیٹ 19 ستمبر کو بی جے پی ایم ایل اے بشنو چرن سیٹھی کی موت کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ بی جے پی امیدوار اور سیٹھی کے بیٹے سوریہ ونشی سورج کو 80351 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف ابنتی داس کو 70470 ووٹ ملے۔ کانگریس امیدوار بابا ہری کرشنا سیٹھی کو صرف 3,561 ووٹ ملے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS