شاہنوازحسین کو سپریم کورٹ سے عصمت دری معاملے سے نہیں ملی راحت

0

نئی دہلی(ایجنسیاں)بی جے پی لیڈر شاہنواز حسین کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ کے اس حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا جس میں شاہنواز حسین کے خلاف ایک خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس نے ان پر عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حسین کی اپیل کو اگلے ہفتے درج فہرست کرنے پر اتفاق کیا ۔دہلی ہائی کورٹ نے ایک خاتون کی شکایت پر حسین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ نچلی عدالت کے 2018 کے حکم میں کوئی غلطی نہیں تھی، جس نے ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے علاوہ، ہائی کورٹ نے اس پر عمل درآمد روکنے کے اپنے عبوری احکم کو کالعدم قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے مسٹر حسین کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج، 3 ماہ میں تفتیش مکمل کرنے اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173 کے تحت تفصیلی رپورٹ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔عدالت نے سابق مرکزی وزیر کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا تھا، جس میں خصوصی جج کے 12 جولائی 2018 کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس نے ایف آئی آر کے اندراج کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے احکامات کے خلاف ان کی نظرثانی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔درخواست گزار حسین کے خلاف جون 2018 میں دہلی کی ایک خاتون کی طرف سے ایک شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 376 (ریپ)، 120-بی (مجرمانہ سازش) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت جرم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ خاتون نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر نے مبینہ طور پر اس کی عصمت دری کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔شکایت کنندہ نے بعد میں عدالت میں ایک عرضی دائر کی جس میں دہلی پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی۔ہائی کورٹ کے جھٹکے کے بعد بی جے پی لیڈر نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS