نئی دہلی (ایجنسی):بھوپال اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے رامیشور شرما اکثر اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں وہ یہ کہتے ہوئے دیکھے گئے ہیں کہ اگر آپ نے ماں کا دودھ پیا ہے تو کچھ دن طالبان میں گزاریں۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے رمیشور شرما کہہ رہے ہیں کہ ایک بات ہر کسی کو کان کھول کر سمجھنی چاہیے کہ یہ ہندوستان ہے۔ یہاں باباصاحب کا آئین چلتا ہے۔ اگر ہندوستانی سرزمین پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے تو آپ کو کچل دیا جائے گا۔ بی جے پی لیڈر نے کہا ، “قانون اپنا سکنجا کسےگا ، ہم ملاؤں اور مولویوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ نماز پڑھیں ، خوب تعلیم دیں۔ لیکن بتا دو کہ یہ ملک ہندوستان ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا ، “ملک کے اندر ماں باپ کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ملک کے بارے میں بتائیں۔ دیش میں ہندوستان زندہ باد کے نعرے بلند ہونے چاہئیں اور آپ کو صرف اتنا کرنا ہے اور اگر تم کو پڑی ہے اور طالبانیوں سے ملنا ہے۔ تو اگر آپ نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے تو افغانستان میں طالبان کے ساتھ کچھ دن گزاریں۔ کچھ دن پاکستان میں رہ کر دکھاؤ۔ رمیشور شرما نے کہا ، “ہندوستان واحد ملک ہے جو آپ کے ساتھ بدسلوکی برداشت کرنے کے بعد بھی آپ کی مدد کرتا ہے۔ آپ کو بیدار کرتا ہے ۔ اس لیے ملک کے لیے شہید بنیں تاکہ ملک سلام کرے۔ اگر آپ ملک کے خلاف بدتمیزی کریں گے تو قانون کی لاٹھی اور کوڑے دونوں ہوں گے اور جو بچانے آئے گا اسے بھی سزا دی جائے گی۔
اس سے پہلے رامیشور شرما نے کانگریس کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ شرما نے کہا کہ کانگریس اور طالبان صرف ایک ہی سکے کے دو پہلو کہنے کے لیے ہیں کہ کانگریس اس وقت پوری دنیا میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت نہیں کررہی ہے۔ وہ اپنے دوست ممالک پاکستان اور چین کو افغانستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بارے میں کچھ کہنے سے قاصر ہے۔شرما نے کہا تھا کہ دہشت گردوں نے افغانستان کی طاقت کا تختہ الٹ دیا ہے۔ وہاں بے گناہوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ عام آدمی کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ دہشت گردوں نے لوٹ مار شروع کر دی ہے۔ عام آدمی کی زندگی غیر محفوظ ہو گئی ہے۔ کانگریس اس پورے واقعہ پر خاموش ہے۔ ساتھ ہی جن کے ساتھ کانگریس دوستی،بھائی چارے کی بات کرتی ہے ان کے ذریعہ بھی کوی کوئی مذمت نہیں ہورہی ہے۔ کیا یہ واقعات آنے والے دنوں میں دنیا کے نقشے پر کوئی اثر نہیں چھوڑیں گے؟ کیا یہ ایک عام واقعہ ہے؟