بھاجپا کا پاکستان پر بمباری اور اقتصادی پابندیوں کو مطالبہ

    0

    پولس کی جانب سے تین سیاسی کارکنوں کی ہلاکت کیلئے لشکرِ طیبہ پر الزام،گاڑی ضبط کرنے کا دعویٰ
    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی):جموں کشمیر پولس نے بھاجپا کے تین کارکنوں کے قتل میں استعمال ہونے والی ایک نجی گاڑی کو ضبط کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’’منصوبہ بند‘‘حملہ لشکرِ طیبہ نے کرایا ہے۔اس دوران بی جے پی نے حملے کیلئے پاکستان کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے اس پر بمباری کرنے اور اقتصادی پابندیاں لگوانے کا مطالبہ کیا۔
    نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وادیٔ کشمیر کیلئے جموں کشمیر پولس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) وجے کمار نے کہا ’’یہ ایک منصوبہ بند حملہ معلوم ہوتا ہے جو لشکرِ طیبہ کے تین ملی ٹینٹوں نے انجام دیا ہے جن میں ممکنہ طور ایک پاکستانی بھی شامل ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایک آلٹو کار میں سوار ہوکر آٗے تین جنگجو بھاجپا کارکنوں کی کار کے قریب ہوئے اور انہوں نے اندھادند فائرنگ کرکے ان تینوں کو زخمی کردیا اور بعدازاں ان تینوں کی موت ہوگئی۔
    جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے قاضی گنڈ علاقہ میں گئی رات کو نامعلوم افراد ،جنکی اب پولس نے لشکرِ طیبہ کے جنگجوؤں کے بطور شناخت کی ہے،نے بھاجپا کے یُوا مورچہ کے ضلع سکریٹری فدا حُسین یتو،عُمر بیگ اور عُمر حجام پر نزدیک سے اندھا دند گولیاں چلاکر انہیں ہلاک کردیا تھا۔یہ تینوں فدا حُسین کی ماروتی سوِفٹ کار میں سوار تھے جب ان پر حملہ کردیا گیا۔
    پولس کا دعویٰ ہے کہ حملے میں الطاف احمد نامی ایک مقامی شہری کی آلٹو کار استعمال کی گئی ہے جسے جائے واردات سے کچھ دور ضبط کرلیا گیا ہے۔آئی جی کشمیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ حملہ منصوبہ بند طریقے پر انجام دی جاچکی کارروائی معلوم ہوتی ہے تاہم وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ دیر رات اپنے گھروں سے دور بھاجپا کے یہ کارکن کیوں اور کیا کرنے پہنچے ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ  157 بھاجپا کارکنوں کو سکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید لوگوں کی حفاظت کے انتظام کئے جائیں گے۔
    دریں اثنا بھاجپا کے جموں کشمیر کے صدر رویندر رینا نے مہلوکین کے گھر پُرسہ دینے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس حملے کیلئے پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرایا اور کہا کہ جس طرح عالمی طاقتوں نے افغانستان میں القاعدہ کو ختم کیا ہے اسی طرح نیٹو ممالک کو پاکستان پر بھی بمباری کرنی چاہیئے اور اس ملک پر اقتصادی پابندیاں لگائی جانی چاہیئے۔
    بھاجپا کے ایک اور لیڈر یوسف صوفی نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کولگام کےضلع کمشنر اور سپرانٹنڈنٹ آف پولس پر غفلت شعاری کا الزام لگاتے ہوئے انہیں تین پارٹی کارکنوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ان دونوں کی معطلی کا مطالبہ کیا۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS