بلقیس بانوکے قصوروار گاﺅں چھوڑکرہوئے روپوش:رپورٹ

0
thehindu.com

احمدآباد، (ایجنسیاں) : گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کاشکارہوئی بلقیس بانو کے تمام 11 مجرموں کو گزشتہ ماہ جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ گجرات حکومت کے اس فیصلے پر ہر طرف سے تنقید ہو رہی ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچ گیا ہے۔ اب خبرآرہی ہے کہ عصمت دری کے تمام قصوروار گاو¿ں چھوڑ کر روپوش ہو گئے ہیں۔ کنبہ والوں کا کہنا ہے کہ ایک اور جھوٹے مقدمے میں پھنس جانے کے ڈر سے سبھی نے گاو¿ں چھوڑ دیا ہے، جبکہ کچھ دنوں قبل یہ خبر آئی تھی کہ قصورواروں کی رہائی کے خوف سے مسلمان رندھک پور گاو¿ں چھوڑ کر دوسرے مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے نے گجرات کے داہود ضلع میں واقع گاو¿ں رندھک پور میں رشتہ داروں سے بات چیت پر مبنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رہائی کے بعد سے وہ خوفزدہ ہیں۔ مجرموں میں شامل شیلیش بھٹ اور متیش بھٹ کے پڑوسیوںنے بتایا کہ دونوں مشکل سے ہی کبھی گھر پر رہتے ہوں۔ وہ رہائی کے بعد سے’باہر‘ رہتے ہیں۔ پاس ہی میں رہنے والے باکا بھائی کی بیوی منگلی بین نے کہا کہ ان کے شوہر کو جھوٹے مقدمے میں پھنسائے جانے کا ڈر ہے۔ جب سے میرے شوہر باہر آئے ہیں وہ لوگ (مسلم کمیونٹی) پیچھے پڑے تھے۔ جب بھی وہ بازار جاتے یا گھر کے باہر بیٹھتے تو لوگ اس کی تصویر لینے لگتے ہیں۔ وہ جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی بھی دیتے ہیں۔ منگلی بین نے دعویٰ کیا کہ ہراسانی اور انتقامی کارروائی کے خوف سے تنگ آکر اس کے شوہر باکابھائی اور دیگر قصوروارگاو¿ں چھوڑ کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری برادری کے لوگ اپنا کاروبار کر رہے ہیں، لیکن ہم خوف میں جی رہے ہیں اور باہر نہیں جاسکتے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر دوبارہ جیل بھیج دیں گے۔ تمام 11 لوگ خوف کی وجہ سے گاو¿ں چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ کچھ لوگوں نے رہائی کے بعد جلوس نکالا، گاناگایا اور آتش بازی کی۔ واضح رہے کہ بلقیس بانو کے تمام مجرموں کو گزشتہ ماہ رہا کر دیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد سے ہی گجرات حکومت کے فیصلے پرتنقید کی جا رہی ہے۔ ادھرکئی سماجی اور سیاسی تنظیمیں رہائی کے آرڈر کو منسوخ کرنے اور انہیں دوبارہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS