رمضان کے بعد غذا میں احتیاط برتیں: ڈاکٹر اخلاق احمد

0

ڈاکٹر اخلاق احمد
رمضان میں روزہ رکھنے کی وجہ سے کھانے پینے کے نظام الاوقات میں پوری طرح تبدیلی آ جاتی ہے جس کا اثر نظام ہاضمہ پر پڑتا ہے۔رمضان کے اختتام پر عید کے روز سے ہی سال کے بقیہ گیارہ مہینوں کے لئے پھر ہمارے کھانے پینے کے نظام الاوقات میں تبدیلی آتی ہے اور حسب معمول اپنا خورد و نوش شروع کر دیتے ہیں۔ روزہ دار افراد کے لئے میں یہ ہی ہدایت کروں گا پورے مہینہ کھانے پینے کا ٹائم ٹیبل تبدیل رہا ہے۔ اس لئے حسب سابق ٹائم ٹیبل کی طرف لوٹنے کے لئے ضروری ہے کہ کھانے کو منقسم کر کے کھایا جائے یعنی ایک دم شکم سیری کے ساتھ کھانا نہ کھائیں۔
عید کے موقع پر جہاں تک ممکن ہو Non Vegاور چکناہٹ والی چیزوں سے پرہیز کریں، عید کے روز خاص طور سے ہلکا ناشتہ کریں۔ مہمان داری میں جائیں یا آپ کے یہاں مہمان آئیں کھانے پینے پر خصوصی کنٹرول رکھیں۔ یہ دھیان رکھیں کہ معدہ و آنتوں کو روزوں کی عادت ہے اور ایک دم کھانے پینے میں چھوٹ ملنے سے کہیں معدہ و آنتیں دبائو میں نہ آ جائیں۔ کیونکہ روزوں کے دوران پورے مہینہ خالی پیٹ رہنے کی وجہ سے معدہ اور جگر سے خارج شدہ رطوبات صفراء وغیرہ ایک ہی جگہ جمع رہنے لگتی ہیں جس کی وجہ سے معدہ کی بہت سی رطوبات انعکاسی طور سے غذا کی نالی میں داخل ہونے لگتی ہیں جن کو کہ(GERD) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ تمباکو نوشی ، تمباکو خوری زیادہ چاء کے استعمال اور کاربونیٹڈ واٹر کا زیادہ استعما ل نہ کریں۔
گرمی کے موسم میں نظام ہاضمہ درست رکھیں۔ کھانا وقت پر تازہ اور تھوڑا تھوڑا استعمال کریں۔ سلاد ضرور استعما ل کریں۔ اگر تیار کھانا آپ نہیںکھا رہے ہیں اور اُسے رکھنا چاہتے ہوں تو کسی محفوظ برتن میں اچھی طرح بند کر کے ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔ اگر آپ تازہ کھانا کچھ وقت بعد ہی کھانا چاہتے ہیں تو اسے نارمل درجہ حرارت پر ہی رکھ سکتے ہیں۔کیونکہ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو آپ کے کھانے کی اشیاء میں تسمم غذائی(Food Poisoning) پیدا کرنے والے جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں۔ پانی آپ اُبال کر یا بوتل پیک واٹر اور یا پھر واٹر پیوری فائر کا پانی استعمال کر سکتے ہیں۔ کھانا جلد بازی میں نہ کھا کر اطمینان سے اچھی طرح چبا کر کھائیں۔ بچوں کی طرف خاص دھیان دیں کیونکہ بد احتیاطی سے جلد ہی پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
معدہ و آنتوں کی سوزش ایک ایسی بیماری ہے جو کہ گرمیوں میں تپش ایک مخصوص تعدیہ اور غذا کی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے جس میں مریض پیٹ درد، متلی، اُلٹی، منہ خشک، پیٹ میں مروڑ اور بے چینی وغیرہ کی شکایت کرتا ہے۔ پیٹ میں گڑگڑاہٹ کے ساتھ تیزابی مادہ کھانے کی نلی کی طرف لوٹتا ہے (GERD) اور کبھی کبھی اجابت کے ساتھ خون آ جاتا ہے۔ جو کہ جراثیمی سرائیت کی علامت ہوتی ہے بعد میں پیٹ میں درد، دست و بخار ، جوڑوں میں سختی جسمانی عضلات میں درد، سر درد اور کھانے سے اُکتاہٹ پیدا ہو جاتی ہے۔
معدہ و آنتوں کی سوزش یا بد ہضمی کی وجہ سے جو اُلٹی دست وغیرہ ہو جاتے ہیں۔ وہ جسم سے مقوی سیالات کی کمی کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے منہ خشک،آنکھوں کے ارد گرد حلقے جلد میں خشکی، جسمانی کمزوری و نقاہت، پیشاب کم اور گہرے رنگ کا آنے لگتا ہے۔ اور بے حد جسمانی بے چینی ہونے لگتی ہے ان خطرات سے بچنے کے لئے بہت سے افراد کھانے کے درمیان خوب پانی پیتے ہیں۔ کھانا ہلکا اورمقدار میں کم رکھتے ہیں اور خوب آرام کرتے ہیں۔ جلد بازی میں کھانا کھانے کی بجائے کھانا اچھی طرح چباکر کھائیں۔ باہر کے کھانوں سے بچیں اور اپنی سمجھداری کو کام میں لائیں۔ غذا ہلکی ہونی چاہئے۔
جن لوگوں کو پہلے سے آنتوں کی سوزش، ورم قولون اور نظام ہاضمہ کی خرابی رہتی ہے اُن کو گرمی کے موسم میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے اسی طرح بچوں کو بھی گرمی میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ باہر سے کھانے پینے کی چیزیں استعمال نہ کریں۔جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں ۔پینے کے پانی کا استعمال کریں اور گرمی کے مقامات پر زیادہ دیر تک نہ رکیں۔ ہلکی مقوی غذائیں اور پھل سبزی وغیرہ کا استعما ل کریں۔ یہ دھیان رہے کہ آبی و غذائی تسمم (پانی اور غذائی مادوں میں زہریلے جراثیم کی آمیزش) سخت گرمیوں میں پیدا ہو کر امراض شکم پیدا کر دیتی ہے۔ دن کا بڑھا ہوا درجہ حرارت اور ناقابل برداشت گرمی ہمارے نظام ہاضمہ، جگر، معدہ و آنتوں کے افعال پر اثر انداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان میں کمزوری اوران کے افعال میں سستی پیدا ہو جاتی ہے جو کہ ہماری تندرستی کے لئے کسی حالت میں درست نہیں کہا جا سکتا۔
اگر سوء ہضم (Indigestion)یا تسمم غذائی(Food Poisoning)کی علامات نظر آتی ہیں تو فوری طور پر مناسب طبیب سے مشورہ حاصل کریں۔بچوں میں بڑوں کی بہ نسبت وائرس کی سرائیت سے بھی دست اُلٹی کی شکایت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ جس میں متلی اُلٹی اور پانی کی طرح دست آنے لگتے ہیں اور دوائیں دینے سے بھی کوئی خاطر خواہ فائدہ نظر نہیں آتا۔
عید کی خوشیوں کے ساتھ اپنی اور اہل خانہ کی صحت کا بھی خیال رکھیں۔
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS