بابری مسجد کا فیصلہ صبر و تحمل کے ساتھ قبول کرنا چاہئے :مفتی مکرم

0

شاہی مسجد فتح پوری دہلی میں عید میلا د النبی کا جشن عظیم الشان انداز کے ساتھ منعقد ہو ا۔شاہی مسجد فتح پوری کو رنگین لائٹوں سے آراستہ کیا گیا ۔کثیر تعداد میں فرزندان ملت اسلامیہ نے شرکت کی اور فیض حاصل کیا ۔11ربیع الاول1441ھ مطابق 9نومبر2019ءبروز ہفتہ مغرب کے بعد محفل ذکر منعقد ہوئی اور تبرک تقسیم کیا گیا ۔رات ساڑھے نو بجے سے اجلاس عام ہوا جس میں علماءکرم اور شعراءاسلام نے شرکت کی ۔قاری علامہ محمد بختیارحسین برکاتی اور مولانا مفتی انس احمد،اسلامی جمہوریہ ایران کے عالم دین سید علی زادہ موسوی اور مولانا صادق نے بھی خطاب کیا ۔ حضرت مفکر اسلام مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے سیرت طیبہ پر تفصیلی خطاب فرماتے ہوئے حضور کی عظمت و فضیلت کا ذکر فرماتے ہوئے فرمایا کہ حضور کو قیامت تک کے سب حالات کا علم ہے اور آپ نے غیبی باتوں کا بارہا ذکر فرمایا ہے ۔آج ملت اسلامیہ کی بھلائی سیرت طیبہ کی پیروی میں مضمر ہے ۔حافظ سعد احمد ، حافظ حماد احمد ،حافظ عزیر احمد اور مدرسہ مظہر العلوم کے طلبہ نے بھی تلاوت اور نعت پاک سے سامعین کو محظوظ کیا ۔12ربیع الاول کو صبح لنگر تقسیم کیا گیا ۔
بابری مسجد کے فیصلہ کے بارے میں مفتی مکرم صاحب نے فرمایا کہ صبر وشکر کے ساتھ اسے قبول کرنا چاہئے حالانکہ سپریم کورٹ سے انصاف کی امید تھی اس میں مایوسی ہوئی ۔بابری مسجد جب تعمیر ہوئی تھی تب وہاں مندر نہیں تھا تو پھر یہ جگہ مسجد کی ہی رہنی چاہئے ۔سپریم کورٹ نے انصاف کرنے کے بجائے تصفیہ کی راہ نکالنے کی کوشش کی ہے جس کی سپریم کورٹ سے امید نہیں تھی ۔شاہی امام نے کہا کہ بہر صورت امن و سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقررار رکھنے کی ضرورت ہے ۔نہ کسی کے مذہبی جذبات مجروح ہوں اورنہ کسی کے اشتعال سے مشتعل ہوں یہ سمجھ لیں کہ اسی میں اللہ کی بہتری ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS