ہماچل میں حکومت گرانے کی کوشش غیر آئینی اور غیر اخلاقی: کانگریس

0

نئی دہلی (یو این آئی): کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی ہماچل پردیش میں پیسے اور طاقت کا غلط استعمال کرکے اکثریتی حکومت کو گرانے کی غیر اخلاقی اور غیر آئینی کوشش سے ریاست کے عوام کے حقوق کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہاکہ جمہوریت میں عام لوگوں کو اپنی پسند کی حکومت منتخب کرنے کا حق ہے۔ ہماچل کے لوگوں نے اس حق کا استعمال کیا اور واضح اکثریت کے ساتھ کانگریس کی حکومت بنائی،لیکن بی جے پی پیسہ طاقت، ایجنسیوں کی طاقت اور مرکزی اقتدار کا غلط استعمال کرکے ہماچل کے لوگوں کے اس حق کو کچلنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لیے بی جے پی جس طرح سے سرکاری سیکورٹی اور مشینری کا استعمال کررہی ہے، اس کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ اگر 25 ایم ایل اے والی پارٹی 43 ایم ایل ایز کی اکثریت کو چیلنج کر رہی ہے، تو مطلب واضح ہے کہ وہ پارٹی نمائندوں کی خریدوفروخت پر منحصر ہے۔ ان کا یہ رویہ غیر اخلاقی اور غیر آئینی ہے۔ ہماچل اور ملک کے عوام سب دیکھ رہے ہیں۔ قدرتی آفت کے دوران بی جے پی ریاست کے لوگوں کے ساتھ کھڑی نہیں ہوئی لیکن اب ریاست کو سیاسی تباہی میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ دریں اثنا کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ہماچل کے عوام نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مسترد کرتے ہوئے کانگریس کو واضح اکثریت دی تھی۔ جہاں ہم اپنی ضمانت کو نافذ کرنے میں مصروف تھے وہیں مودی جی اپنی گارنٹی پوری کرنے میں۔ مودی جی کی گارنٹی- کانگریس کی حکومتوں کو گراؤ، لیکن عوام نے کانگریس کو جو مینڈیٹ دیا ہے، ہم اس کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دیں گے۔ ہماچل پردیش کے لوگوں نے مسٹر مودی، جے پی نڈا کی انتخابی مہم کے باوجود دسمبر 2022 میں ریاست میں کانگریس کی مکمل اکثریت کی حکومت بنائی۔

ہماری حکومت بننے کے کچھ وقت کے بعد ہی ریاست میں ایک خوفناک تباہی آئی، لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، جان مال کا نقصان ہوا لیکن مرکزی حکومت اور مسٹرمودی نے کوئی مدد فراہم نہیں کی۔کانگریس پارٹی اور ہماچل کے وزیر اعلیٰ کے مطالبات کے باوجود، اسے قومی آفت قرار نہیں دیا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شدید قدرتی آفت کے بعد بھی، ریاست کو مرکزی حکومت سے کوئی امداد یا راحت نہیں ملی۔

مزید پڑھیں: ٹیلے والی مسجد معاملہ: عدالت ہندو فریق کی عرضی پر سماعت کو تیار

انہوں نے کہاکہ ہماچل میں مینڈیٹ کی بنیاد پرایک راجیہ سبھا سیٹ ہمارے لئے طے تھی، لیکن یہ افسوسناک ہے کہ لاٹری سسٹم کی بنیاد پربی جے پی کے امیدواروں کا انتخاب کیا گیا۔ ہماری ایک ٹیم اس وقت شملہ میں ہے جو کانگریس کے ناراض اراکین اسمبلی سے بات کرکے رپورٹ سونپے گی، تاکہ ہم اپنا آگے کا فیصلہ کرسکیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS