پریس کلب آف انڈیا میں منعقد پریس میٹ میں انسانی حقوق کارکنان کا موجودہ حالات پر اظہار تشویش

0

نئی دہلی(محمدغفران/ایس این بی)
سول سوسائٹی نے آج یہاںصحافیوں سے گفتگو میںفروری ماہ میں ہوئے شمال مشرقی دہلی فسادات معاملہ پر بے گناہ نوجوانوںبالخصوص طلبا کی گرفتاری پر سوال کھڑے کئے، ساتھ ہی این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت میںدھرنے پر بیٹھے مظاہرین کو فوری رہا کر نے کی اپیل کی۔ راجدھانی کے پریس کلب آف انڈیا میں منعقد پریس میٹ میںکارکنان برائے انسانی حقوق نے موجودہ حالات پر تشویش کااظہا ر کرتے ہوئے سرکار سے پرزوراپیل کی کہ طلبا کوجلد از جلد رہا کیا جائے ۔ممتاز انسانی حقوق کارکنان کا کہناتھا کہ جو لوگ سرکار کی پالیسی کے خلاف آواز بلند کرتے ہیںان کی آواز دبا نے کے لیے ان کو جیلوں میںٹھوس رہی ہے ، معصوموں کو گرفتار کر کے ان کی زندگیاں تباہ کی جارہی ہیں ۔ اس موقع پر پدم شری ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید نے کہاکہ جونوجوان حکومت کی پالیسی کی مخالفت میں کھڑے تھے ،ان کو گرفتار کر کے ان کی آوازکو دبا نے کی ایک کوشش ہے۔ آوازیں بند کر نے کی لگاتار کوششیں کی جارہی ہیں،حکومت کی پالیسی ہے ،جو بولے اس کو خاموش کردو ،اسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے معروف ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن نے کہاکہ ہمارا آئین ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا نے کا دستوری حق دیتا ہے،یہ کسی کے رحم وکرم پر نہیں ہے، بلکہ آئینی حق ہے ،جسے مسلم خواتین نے سی اے اے واین آر سی کی مخالفت میں ہندوستان بھر کے مختلف مقامات پر ودستور کے تحت احتجاج منعقد کئے ۔انہوں نے مزید کہاکہ مسلم عورتیں اپنے خیالات کسی پر مسلط کر نے کیلئے نہیں بیٹھی تھیں،بلکہ اپنے حق اور دستور کے تحفظ کیلئے سڑکوں پراتر کر پوری دنیا کو ایک پیغام دیامگر وہیں ایسے بے گناہوں کوپولیس گرفتار کر کے خطرناک قانون لگا کر ان کی زندگیاں برباد کر رہی ہے جوباعث تشویش ہے ۔سی پی آئی لیڈر کویتا کرشنن نے سوالیہ لہجے میں کہاکہ دہلی پولیس یہ کہہ رہی ہے کہ شمال مشرقی دہلی فسادات پر ہزاروں صفحات اور 20جی بی ڈاٹا موجودہیں ، جبکہ لاک ڈائون میں لاکھوں غریب مزدور جو شہر وں سے اپنے گھروں کی طرف کوچ کیا اور پیدل سفر کر نے پر مجبور ہوئے ،جس میں سیکڑوں لوگ جان بحق ہوئے ، مگر ان کی کوئی تفصیل انتظامیہ کے پاس نہیں ہے ۔معروف سماجی خدمتگارڈاکٹر نندیتا داس نے کہاکہ وطن عزیز دوبارہ سے غلامی کی زنجیروں کی طرف جکڑتا جارہا ہے ، ایسے میں ہمیں متحد ہو کر فاشسٹ طاقتوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ یواے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار ہوئے حاجی خالد سیفی کی اہلیہ نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ میرے شوہر کو جلد انصاف ملے گا ۔ جماعت اسلامی ہند کے سینئر نائب صدر سلیم محمد انجینئرنے کہاکہ یہ منصوبہ بند طریقے سے کیا جارہا ہے ، ہم انصاف چاہتے ہیں۔ اس دوران ڈی یو کے استاد پروفیسر اپوروانند، سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر ہرش مندر،سینئر صحافیہ صبا نقوی ودیگر موجودتھے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS