جوملزم جیل میں ہیں ان کے خلاف بھی پیشی وارنٹ جاری کیا گیا

0

نئی دہلی (ایس این بی )دہلی فسادات سے جڑے 15لوگوں کے خلاف فرد جرم پر عدالت نے نوٹس لے لیا ہے۔کڑ کڑ ڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے سبھی ملزم نواجوانوں سے 21ستمبر کو پیش ہونے کو کہا ہے۔جوملزم جیل میں ہیں ان کے خلاف پیشی وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔جج نے پولیس سے بھی کہا ہے کہ وہ سبھی ملزمان کو فرد جرم کی کاپی دے۔واضح رہے کہ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے 16ستمبر کو آپ کے سابق کونسلر طاہر حسین سمیت 15 لوگوں کے خلاف فرد جرم داخل کی تھی۔اس فرد جرم میں تقریباً 747لوگوں کو گواہ بنایا گیا ہے۔فرد جرم میں طاہر حسین ،محمد پرویز احمد ،محمد الیاس ،خالد سیفی،عشرت جہاں ،میران حیدر ،صفورا جر گر ،آصف اقبال ،پنجرا توڑ گروپ کی رکن نتاشا نروال اور دیوانگنا کلیتا تسلیم احمد ،سلیم ملک ،محمد سلیم خان اور اطہر خان کے نام شامل ہیں ۔پولیس نے فرد جرم میں کہا کہ سبھی ملزمان نے ایک دوسرے سے سازش کر 25شہروں میں 25دھرنہ مقام بنائے تھے اور ایک دوسرے سے تال میل کرنے کیلئے 25واہٹس ایپ گروپ بنائے تھے۔ یہ معاملہ جعفر آباد اور سیلم پور سے متعلق ہے۔یہ فرد جرم ایف آئی آر نمبر 59/20 سے متعلق ہے ۔ابھی عمر خالد اور شرجیل امام کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے۔ان دونوں کے نام سپلیمینٹری چارج شیٹ میں آنے کا امکان ہے۔ فرد جرم میں تکنیک ثبوت ،سی ڈی آر اور واہٹس ایپ چیٹ ہے۔پولیس کو ملزمان کے خلاف یو اے پی اے لگانے کی منظوری مل گئی ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ ہم نے جو بھی سیکشن لگائے ،ثبوتوں کی بنیاد پر لگائے ہیں ۔جو رکوری ہوئی ہے اس کو بھی ثبوت کے طور پر لے رہے ہیں۔فی الحال ابھی جانچ جاری ہے ۔بعد میں سپلیمینٹری فرد جرم داخل کی جائے گی۔دہلی پولیس نے ٹرمپ کے آنے کے پہلے تقریر اور دہلی میں ملزمان کے ساتھ ہوئی بات چیت کے کال رکارڈ، ملزمان کے ساتھ میٹنگ اور ملزمان کے بیانوں کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS