پولیس نے بغیر کسی عدالتی حکم کے قاتلانہ حملے کے پانچ ملزمان کے مکانوں کو بلڈوزر سے منہدم کا

0

پرتاپ گڑھ: (یواین آئی) اترپردیش میں پرتاپگڑھ ضلع کے تھانہ ماندھاتہ پولیس نے بغیر کسی عدالتی حکم کے اقلیتی طبقے کے قاتلانہ حملے کے پانچ ملزمان کے مکانوں کو بلڈوزر سے بدھ کو منہدم کرا دیا ، جس کے سبب اقلیتوں میں اشتعال ہے ۔ تھانہ ماندھاتہ ایس ایچ او اودے ویر سنگھ نے آج بتایا کہ علاقے کے مشر پور کے رہائشی ابھشیک سنگھ کو منگل کے روز منیہوں گاوں کے اقلیتی طبقے کے لوگوں نے لاٹھی ڈنڈے سے مارکر شدید زخمی کر دیا تھا ،جس کے متعلقہ میں شکایت پر منیہوں گاوں کے کیچول ،ساحل ،عامر ،بھنڈی محفوظ و کیف سمیت پانچ ملزمان کے خلاف قاتلانہ حملہ سمیت دیگر دفعات میں کیس درج کر تلاش کیا جارہا ہے ۔انہوں نے مکانوں پر انہدامی کارروائی کے متعلقہ دریافت کرنے پر کہا کہ انہیں معلوم نہیں ہے کہ مکانوں کو کس نے منہدم کیا ہے ۔ جبکہ ملزمان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ بدھ کو ڈی ایس پی (سرکل افسر ) رانی گنج ڈاکٹر اتل انجان ترپاٹھی کی قیادت میں تھانہ ماندھاتہ و جیٹھوارہ پولیس فورس مع پی اے سی بلڈوزر کے ساتھ بدھ کو پہونچے اور انکے مکانوں کو منہدم کرا دیا ،جس کے سبب وہ بے گھر ہوگئے ہیں ۔ مذکورہ معاملے کے متعلقہ سرکل افسر رانی گنج کو کئی مرتبہ فون کر بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن فون نہیں اٹھایا گیا ۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نے فون تو اٹھایا ،مگر کوئی جواب دینے کے برعکس سرکل افسر رانی گنج سے بات کرنے کے لئے کہہ کر فون کاٹ دیا ۔انتظامیہ لب کشائی کرنے کو تیار نہیں ہے ،جس کے سبب اقلیتی طبقے میں پولیس کے تئیں اشتعال ہے ۔
کمیونسٹ پارٹی کے سینئر لیڈر ہیمنت نندن اوجھا نے بغیر عدالت کے حکم کے پولیس کی غیر قانونی کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں قانون کا راج ختم ہو چکا ہے ۔صوبائی حکومت کے اشارے پر پولیس نے غیر قانونی طریقے سے ملزمان کے مکانوں کو منہدم کراکر اپنی فسطائی ذہنیت کا تاثر دیا ہے ،کہ صوبہ میں قانون کے برعکس اقلیتوں کے خلاف وہ اپنی مرضی سے کارروائی کریں گے ،جو ناانصافی ،غیر قانونی و آئین مخالف ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS