راہل گاندھی کے خلاف آسام میں درج مقدمہ سی آئی ڈی کو ٹرانسفر

0

گواہاٹی/ کولکاتا (ایجنسیاں): راہل گاندھی کے خلاف آسام میں درج معاملہ کو اب سی آئی ڈی کوسونپ دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی اور ان کے کچھ ساتھیوں پر پولیس اہلکاروں سے جھڑپ کا الزام لگا تھا۔ بعد میں اس معاملے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔ آسام پولیس کے سربراہ جی پی سنگھ نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کو ایس آئی ٹی کے ذریعہ پوری جانچ کیلئے سی آئی ڈی کو سونپ دیا گیا ہے۔

راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر رہنماؤں پر تعزیرات ہند کی 9 دفعات کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جن میں فسادات، غیر قانونی اسمبلی اور مجرمانہ سازش سے متعلق دفعات شامل ہیں۔واضح رہے کہ کانگریس کے راہل گاندھی اور وزیر اعلیٰ ہیمنت بسواسرما کے درمیان تلخ نوک جھونک کے درمیان، معاملہ کو تیزی سے سی آئی ڈی کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب کانگریس ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا سفر آج آسام میں ختم ہو گیا۔ یہ یاترا منی پور سے شروع ہوئی تھی اور ناگالینڈ کے بعد آسام میں داخل ہوئی، پھر اروناچل پردیش پہنچی اور دوبارہ آسام میں داخل ہوئی، اس کے بعد میگھالیہ پہنچی اور تیسری بار آسام میں قدم رکھا۔ اب اس یاترا نے آسام سے مغربی بنگال میں قدم رکھ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یاترا کا آسام میں سفر اب ختم ہو گیا ہے۔

مغربی بنگال میں قدم رکھنے کے بعد کوچ بہار علاقہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے صاف طور پر کہہ دیا کہ وہ یہاں عوام کی بات سننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم بنگال پہنچ گئے ہیں۔ ہم یہاں لوگوں کی بات سننے آئے ہیں اور یہ بتانے آئے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس نفرت، تشدد اور ناانصافی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ہم ان کے خلاف ہیں، اپوزیشن اتحاد ناانصافی سے ایک ساتھ مل کر لڑے گا۔اس سے قبل جب کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا آسام اور مغربی بنگال کی سرحد پر پہنچی تو آسام کانگریس صدر بھوپین کمار بورا نے مغربی بنگال کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کو ترنگا حوالے کیا۔

مزید پڑھیں: انڈیا اتحاد میں سب بہتر ہے، بولے کے سی تیاگی

دراصل ایک ریاست سے جب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا دوسری ریاست میں قدم رکھتی ہے تو ترنگا ایک ریاست کے کانگریس صدر دوسری ریاست کے کانگریس صدر کے حوالے کرتے ہیں۔کانگریس کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا کہ بغیر کسی حقیقت کے ’سیاسی ایف آئی آر‘ درج کی گئی ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی کہا کہ مناسب وقت پر اس سلسلے میں قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS