طبی بنیادوں پر آصف علی زرداری کی ضمانت منظور

    0

    آصف زرداری کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
    سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیے کہ سابق صدر کی صحت خراب ہے اور ان کا علاج جیل میں ممکن نہیں۔ لہذٰا انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔
    قومی احتساب بیورو کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔
    عدالت کے روبرو سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری ذیابیطس کے مریض ہیں جبکہ انہیں دل کا عارضہ بھی لاحق ہے۔
    رپورٹ میں بتایا گیا کہ آصف زرداری کی انجیو پلاسٹی ہو چکی ہے اور ان کے دل میں تین اسٹنٹ بھی ڈالے جا چکے ہیں۔ ان کی دوبارہ انجیو گرافی کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذٰا جیل میں ان کا علاج ممکن نہیں ہے۔
    اس طرز میں عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو طبی بنیادوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
    نیب کے وکلا نے عدالت میں بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔
    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب کو آصف زرداری سے مزید تفتیش کرنے کی ضرورت ہے؟ کیا نیب یہ چاہتی ہے کہ دوران حراست آصف زرداری کا سرکاری خرچ پر علاج کرایا جائے۔ جس پر نیب کے وکلا نے کوئی جواب نہیں دیا۔
    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری گزشتہ کئی دنوں سے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS