صفورہ اور جیمز مشیل کی گرفتاری آمرانہ: جانیں اقوام متحدہ کے کس ادارے نے یہ بات کہی؟

0
Image: Mulim Mirror

نئی دہلی:(ایجنسی) آمرانہ اور مجرمانہ حراست سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ (ڈبلیو جی اے ڈی) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اگستاویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاہدے میں کرسچن جیمز مشیل کی گرفتاری اور سی اے اے کی مخالفت کرنے والی صفورا زرگر کی گرفتاری کو ہندوستانی حکام کی آمرانہ حراست قرار دیا ہے۔
مسٹر مشیل کی رہائی کے لیے حکومت ہند کی جانب سے اقدامات نہیں کیے گئے۔ منگل کو ہیومن رائٹس کونسل کو پیش کی گئی اپنی رپورٹ میں ورکنگ گروپ نے کہا کہ کہ کوویڈ 19 پھیلنے کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
3600 کروڑ روپے ہیلی کاپٹر گھوٹالے کے معاملے میں مبینہ مڈل مین کے طور پر مشیل کو 2018 میں دبئی نے ہندوستان کے حوالے کیا تھا، اسی وقت سے وہ حراست میں ہیں۔ زرگر،جامعہ ملیہ ریسرچ اسکالرہیں۔ گرفتاری کے وقت وہ حاملہ تھی۔ سی اے اے مخالف مظاہرے کے بعد دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں فسادات کے معاملے میں انھیں حراست میں لیا گیا تھا۔ 28 سالہ نوجوان کارکن کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مشیل کی گرفتاری متحدہ عرب امارات کے زمرے I اور III اور ہندوستان کے زمرہ I کے تحت کی گئی ہے جو کہ آمرانہ ہے۔جبکہ صفورا زرگر کی گرفتاری I، II اور V کے زمرے لے لحاظ سے مجرمانہ اور آمرانہ ہے۔ ہندوستان کا ذکر ان متعلقہ ممالک کی فہرست میں کیا گیا ہے جو فوری اپیلوں اور الزامات کے زمرے میں تھے، جس کے تحت یہ دیا گیا تھا کہ بھارت کو ایک دوسرے خط کے ساتھ پانچ الزامات کے خطوط دئے گئے تھے۔
رپورٹنگ کی مدت کے دوران ، ورکنگ گروپ نے باقاعدہ مواصلاتی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ فوری مواصلاتی طریقہ کار کے تحت ایک کیس کو نوٹ کیا جس میں ایک فرد کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں زبردستی ہٹانے،حوالگی یا ملک بدر کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS