پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کیلئے مرکز ذمہ دار

0
image:hindustantimes.com

نئی دہلی (ایس این بی) بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر VAT کی شرحوں میں کمی نہ کرنے پر اپوزیشن کی ریاستی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ VAT میں کمی نہ ہونے سے قیمتیں آسمان پر ہیں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔اس پر عام آدمی پارٹی (اے اے پی) ٹریڈ ونگ کے کنوینر برجیش گوئل نے جواب دیا ہے اور اس معاملے پر پی ایم مودی کو خط لکھا ہے۔ AAP ٹریڈ ونگ نے اس خط میں کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ VAT سے زیادہ ایکسائز ڈیوٹی ہے، جو مرکزی حکومت وصول کر رہی ہے۔ پٹرولیم کمپنیاں بھی مہنگے ایندھن کیلئے ذمہ دار نہیں۔ مرکزی وزیر پٹرولیم کو چاہئے کہ وہ پٹرولیم کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ کرے اور صارفین کے لئے قیمتیں کم کریں۔اعداد و شمار دیتے ہوئے برجیش گوئل نے کہا کہ 2014 میں مرکز میں نریندر مودی کی حکومت بنی تھی۔اس وقت خام تیل کی قیمت 105.60 ڈالر فی بیرل تھی جبکہ آج یہ 105.44 ڈالر فی بیرل ہے۔ اس دوران قیمت 80 ڈالر فی بیرل تک گر گئی، اس کے باوجود عوام کو سستا پٹرول اور ڈیزل نہیں مل رہا ہے۔ 2014 میں پیٹرول 61.37 روپے فی لیٹر تھا جبکہ آج 105.41 روپے فی لیٹر ہے۔ 2014 میں دہلی حکومت پٹرول پر 20 فیصد VAT لگاتی تھی جو اب گھٹ کر 19.40 فیصد پر آ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت 2014 میں پیٹرول پر 9 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی لیتی تھی جو آج 27.90 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ یعنی ایکسائز ڈیوٹی میں 210 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ڈیزل 2014 میں 50.51 روپے فی لیٹر تھا، آج 96.67 روپے فی لیٹر ہے۔2014 میں دہلی حکومت ڈیزل پر 12.50 فیصد VAT لگاتی تھی۔ آج 16.75 فیصد VAT ہے۔ 2014 میں مرکزی حکومت ڈیزل پر 3.50 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی لگاتی تھی۔ آج ایکسائز ڈیوٹی 21.80 روپے فی لیٹر برقرار ہے، یعنی ڈیزل پر 522 فیصد ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ٹریڈ ونگ کے صدر سبھاش کھنڈیلوال اور جنرل سکریٹری وشنو بھارگوا نے بتایا کہ آج پٹرول کی اصل قیمت 56.52 روپے فی لیٹر ہے۔ اس پر 3.86 روپے کا ڈیلر کمیشن ہے۔ 17.13 روپے کا VAT اور 27.90 روپے کی ایکسائز ڈیوٹی لاگو ہے۔ یعنی صارفین کو پٹرول 105.41 روپے میں مل رہا ہے۔ اسی طرح ڈیزل کی اصل قیمت 58.16 روپے فی لیٹر ہے۔ اس پر ڈیلر کمیشن 2.59 روپے، VAT 14.12 روپے اور ایکسائز ڈیوٹی 21.80 روپے ہے۔ یعنی صارف کو ڈیزل 96.67 روپے میں مل رہا ہے۔ وزیراعظم کو سمجھنا ہوگا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی جڑ VAT نہیں، ایکسائز ڈیوٹی ہے۔ اس پر روک لگائی جائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS