مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کو مارنے کی اپیل،ہندوسبھا کی ریلی میں اشتعال انگیزی

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) : راجدھانی ویراٹ ہندو سبھا کے اسٹیج سے اشتعال انگیز تقریر کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے۔ اس ریلی کے اسٹیج سے سنت یوگیشور آچاریہ نے ایک مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کو چن چن کر مارنے کو کہا۔ اسٹیج سے ہی ایک اور سنت نول کشور نے ہندوو¿ں سے بندوق اٹھانے کی اپیل کی۔ ریلی میں موجود بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے بھی ایک مخصوص برادری کے بائیکاٹ کے نعرے لگائے۔ دہلی کے علاقے نند نگری میں کچھ دنوں پہلے منیش نامی نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاج میں ویراٹ ہندو سبھا کی جانب سے یہ ریلی منعقد کی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق جی ٹی بی نگر کے رام لیلا میدان میں منعقد ریلی میں بی جے پی کے کئی لیڈر بھی موجود تھے۔جگد گرو یوگیشور آچاریہ نے لوگوں کو اکساتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں گن گن کر نشانہ بنائیں گے۔ چن چن کر ماریں گے، اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ جہاں بھی
دیکھو،اگرایسے نیچ ہمارے مندروں، ہمارے مٹھوں، ہمارے ہندو کنبوں کے بھائی بہنوں کو انگلی دکھائیں تو ان کی انگلی مت کاٹو،ان کا ہاتھ کاٹ دو۔
اگرضرورت پڑنے تو ان کا گلہ کاٹنے سے بھی پیچھے مت ہٹو۔ کیا ہوگا، ایک کو پھانسی ہو گی۔
ریلی میں مہنت نول کشور داس نے ہندوو¿ں کو بندوق اٹھانے کا مشورہ دیا۔ اگر آپ کو لائسنس نہیں ملتا ہے تو فکر نہ کریں۔ جولوگ آپ کو مارنے آتے ہیں ان کے پاس بھی لائسنس نہیں ہوتے تو آپ کو لائسنس کی کیا ضرورت ہے؟ اگر ہم سب جائیں تو دہلی پولیس کمشنر ہمیں چائے بھی پلائیں گے اور ہم جو چاہیں گے کریں گے۔
ریلی میں مغربی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے کہا کہ منیش کا قتل کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ انہوں نے مسلمانوں
کو سبق سکھانے کےلئے بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے دونوں ہاتھ اٹھا کر رکن پارلیمنٹ کی اپیل کی حمایت کی۔بی
جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جب تک تمام ہندو متحد نہیں ہوں گے اس طرح کے واقعات ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہادی عناصر دہلی
میں ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ یہاں ان کی حکومت ہے۔ ایسے لوگوں کو ہندو اور پولیس چاہیں تو 24 گھنٹے میں سبق سکھا
سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے ہندوو¿ں سے جہادیوں کا بائیکاٹ کرنے کی بھی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ یہ ریہڑیاں لگا رہے ہیں، لوگوں کو
ان کی ریہڑیوںسے سبزی خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ گوشت اور مچھلی کی دکانیں اور ریستوراں کھولتے ہیں، ایم سی ڈی سے بات کرکے
ایسی دکانوں کو بند کرانے کی ضرورت ہے، جن کے پاس لائسنس نہیں ہے۔ یہ لوگ جہاں بھی نظر آئیں ان کا بائیکاٹ کریں۔ انہوں نے لوگوںسے
اپیل کی کہ وہ مسلمانوں کی دکانوں سے سبزی خریدنا بند کردیں، ان سے کوئی سامان نہ خریدیں اور انہیں کسی قسم کی اجرت نہ دیں۔ وشو ہندو
پریشد کے ترجمان ونود بنسل نے کہا کہ ریلی میں اشتعال انگیز بیانات نہیں دیے گئے ہیں بلکہ یہ عوامی غصہ ہے۔ سب نے غصے کا اظہار کیا۔
جہادیوں نے چن چن کر ہندوو¿ں کو قتل کیا ہے۔ دہلی میں اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر ہندوو¿ں کا قتل بند نہیں ہوا تو ہندو
سماج خاموش نہیں بیٹھے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS