انوبرتا منڈل کی بیٹی کو ای ڈی نے چوتھی مرتبہ دہلی طلب کیا

0

کلکتہ(یواین آئی) : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) انوبرتا منڈل کو پوچھ گچھ کے لیے دہلی لے جانا چاہتی ہے ۔ دہلی ہائی کورٹ میں اس معاملے میں سماعت چل رہی ہے ۔اس درمیان بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے ریاستی صدر انوبرتا کی بیٹی سوکنیا منڈل کو دوبارہ راجدھانی بلایا گیا۔ انہیں یکم دسمبر کو دہلی طلب کیا گیا ہے ۔ ای ڈی کے ذرائع سے یہ معلوم ہوا ہے ۔اسی دن انوبرتا منڈل کے معاملے کی سماعت ہونی ہے ۔اس مہینے کی شروعات میں سکنیا سے ای ڈی نے دہلی میں لگاتار تین دن پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ 4 نومبر کو، سکنیا آخری مرتبہ ای ڈی کے دفتر میں پیش ہوئی تھی اور ان سے کافی دیر تک پوچھ گچھ کی گئی تھی باہر آنے کے بعد انہوں نے کہاکہ میں نے وہ سب کچھ بتا دیا ہے جو سچ ہے ۔تفتیش کاروں کے مطابق 2014 سے پہلے سوکنیا کی سالانہ آمدنی تقریباً 3 لاکھ روپے تھی۔ ان کی آمدنی 2015 سے مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ گزشتہ دو سالوں میں سکنیا کی سالانہ آمدنی ایک کروڑ روپے کے قریب پہنچ گئی ہے ۔ تحقیقات کے بعد ای ڈی کو پتہ چلا کہ سکنیا کے پاس بولپور میں ‘بھولے بیوم’ نام کی رائس مل کی مشترکہ ملکیت ہے ۔ وہ دونوں کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔ بینکوں کے پاس کروڑوں روپے کے ‘فکسڈ ڈپازٹ’ ہیں۔ انوبرتا اب گائے کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں جیل کی حراست میں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس تفتیش کے بعد سکنیا کی اس بڑی جائیداد کا پتہ چلا۔ جانچ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ سکنیا گائے کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم سے بڑی ہو سکتی ہے ۔ای ڈی کے دفتر میں سکنیا کی آخری پیشی کے بعد، انوبرتا پر لاٹری کرپشن کا الزام لگا یا گیا۔ اس کی تحقیقات کرتے ہوئے سی بی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ نہ صرف انوبرتا بلکہ ان کی بیٹی سکنیا کے دو بینک کھاتوں میں لاٹری کے انعامات کی وجہ سے لاکھوں روپے ملے ہیں۔جانچ ایجنسی یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ اتنی بڑی لاٹری کیسے جیتی گئی اس کے پیچھے کوئی سازش ت نہیں ہے ۔انوبرتو کو سب سے پہلے سی بی آئی نے گائے کی اسمگلنگ کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ حال ہی میں، ای ڈی نے اسے اس معاملے میں آسنسول جیل میں گرفتار کیا تھا (حالانکہ انوبرتا نے گرفتاری کے میمو پر دستخط نہیں کیے تھے )۔ انہوں نے دارالحکومت کی را¶س ایونیو عدالت سے انوبرتا کو دہلی لے کرآنے کی بھی اپیل کی۔ اس درخواست کے خلاف ترنمول لیڈر کے وکلاءنے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ اس کیس کی سماعت جمعہ کو ہوئی۔ کیس کی اگلی سماعت یکم دسمبر کو ہوگی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS