الٰہ آبادہائی کورٹ کی وزیراعظم اور الیکشن کمشنر سے کورونا کے سبب یوپی الیکشن ملتوی کرنے کی اپیل

0
TimesNow

پریاگ راج (ایس این بی) : الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ملک اور بیرون ممالک میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے معاملات میں اضافہ پر آج جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی اور الیکشن کمشنر سے اپیل کی ہے کہ وہ اترپردیش میں مجوزہ اسمبلی الیکشن کے پیش نظر کورونا کی تیسری لہر سے عوام کو بچانے کیلئے سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ بھیڑ اکٹھا کرکے انتخابی ریلیوں پر روک لگائیں۔ سیاسی پارٹیوں سے کہا جائے کہ وہ انتخابی تشہیر ٹی وی اور اخبارات کے ذریعہ کریں۔ ہائی کورٹ کے جج نے وزیر اعظم مودی سے درخواست کی کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے انتخابی جلسوں اور ریلیوں کو روکنے کیلئے سخت قدم اٹھائیں اور الیکشن ملتوی کرنے پر بھی غور کریں، کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔ یہ حکم جسٹس شیکھر کمار یادو نے گروہ بند ایکٹ کے تحت جیل میں بند ملزم سنجے یادو کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے دیا ہے۔ سنجے یادو کے خلاف الٰہ آباد کے تھانہ کینٹ ایریا میں مقدمہ درج ہے۔ فاضل عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ آج اس عدالت میں تقریباً 400 مقدمات لسٹ ہیں۔ اسی طرح سے یومیہ مقدمے اس عدالت کے سامنے لسٹ ہوتے ہیں، جس کے سبب زیادہ تعداد میں وکلا عدالت میں حاضر ہوتے ہیں اور ان کے درمیان کسی بھی قسم کی سوشل ڈسٹنسنگ نہیں ہوتی ہے، وہ قریب قریب کھڑے ہوتے ہیں، جبکہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور تیسری لہر آنے کا امکان ہے۔ عدالت نے کہا کہ اخبارات کے مطابق چوبیس گھنٹے میں 6ہزار نئے معاملے ملے ہیں اور 318 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور یہ مسئلہ دن بہ دن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ اس وبا کے سبب چین، نیدرلینڈ، آئرلینڈ، جرمنی، اسکاٹ لینڈ جیسے ممالک میں مکمل یا جزوی لاک ڈائون لگا دیاگیا ہے۔ ایسی حالت میں رجسٹرار جنرل الٰہ آباد ہائی کورٹ سے درخواست ہے کہ وہ اس سنگین صورت حال سے نمٹنے کیلئے قانون بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی دوسری لہر میں ہم نے دیکھا ہے کہ لاکھوں افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور بہت سے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ پنچایت الیکشن اور بنگال اسمبلی الیکشن نے کافی لوگوں کو متاثر کیا، جس سے بہت سے لوگوں کی موت ہوئی۔ آج پھر سے یوپی اسمبلی الیکشن قریب ہیں، جس کیلئے سبھی پارٹیاں ریلی و جلسے کرکے لاکھوں کی بھیڑ اکٹھا کر رہی ہیں اور یہاں کسی بھی طرح کورونا پروٹوکال پر عمل درآمد کسی طرح ممکن نہیں ہے۔ اگر وقت رہتے اسے نہیں روکا گیا تو نتائج دوسری لہر سے کہیں زیادہ سنگین ہوں گے۔ ایسی صورت میں الیکشن کمشنر سے عدالت کی درخواست ہے کہ اس طرح کی ریلی، جلسے وغیرہ، جس سے بھیڑ اکٹھا ہو، اس پر فوراً روک لگائیں اور سیاسی پارٹیوں کو حکم دیں کہ وہ اپنی تشہیر ریلی یا جلسے میں بھیڑ اکٹھا کرکے نہ کریں، بلکہ دوردرشن اور اخبارات کے ذریعہ کریں۔ اگر ممکن ہو سکے تو فروری میں مجوزہ اسمبلی الیکشن کو ایک دو ماہ کیلئے ملتوی کر دیں، کیونکہ زندگی رہے گی تو انتخابی ریلیاں اور جلسے مستقبل میں بھی ہوتے رہیں گے اور جینے کا حق ہمیں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 21 میں بھی دیا گیا ہے۔ عدالت نے کووڈ ٹیکہ کاری مہم کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ اس سنگین وبا کی صورت کے پیش نظر سخت قدم اٹھائیں اور ریلی و جلسوں کو روکنے پر غور کریں، کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔ عدالت نے اس حکم کی ایک کاپی رجسٹرار جنرل، ہائی کورٹ الٰہ آباد، الیکشن کمشنر اور مرکزی حکومت کو ارسال کرنے کی ہدایت دی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS