کیا ہے وہ پوسٹ جس پر آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو گرفتار کیا گیا

0

دانش رحمٰن
نئی دہلی : آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کودہلی پولیس نے پیر کی شام گرفتار کیا تھا۔ انہیں اشتعال انگیز پوسٹ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ محمد زبیر کی پوسٹ بھڑکانے والی ہے اس پوسٹ کی وجہ سے لوگوں میں نفرت پیدا ہوجائے گی۔۔ دراصل 2018 می ایک ٹوئٹ میں محمد زبیر نے فلم میکر رشی کیش مکھرجی کی 1983آئی فلم ’کسی سےنہ کہنا‘ کی ایک کلپ شیئر کی تھی۔ اس فلم میں فاروق شیخ، دپتی نول، اپتل دت نے کام کیا تھا۔ اس فلم کی ایک کلپ کو استعمال کیا تھا۔ جس میں ایک ہوٹل کے بورڈ پر ’ہنی مون ہوٹل‘۔ اس میں پینٹ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جیسے پہلے اس کا نام ’ہنومان ہوٹل‘رہا ہوا۔ زبیر کے اس ٹوئٹ پر اعتراض درج کراتے ہوئے 19جون
کو شکایت درج کرائی گئی تھی۔ محمد زبیر کے خلاف شکایت درج کرنے والے اس شخص نے کہا کہ ہمارے آرادھیا ہنومان جی کو ہنی مون سے جوڑ کر ہندوئوں کے مذہبی جزبات کو ٹھینس پہنچانے کا الزام    محمد زبیر کی حراست کی مدت چار دن کے لے بڑھا دی، تاکہ فون ، لیپ ٹاپ اپنی تحویل میں لینے کے لئے محمد زبیر کو بنگلور لے جاسکے۔ بنگور میں واقع ان کے گھر سے موبائل، لیپ ٹاپ کو برآمد کرنا ہے۔ پولیس نے حراست کی کی مدت پانچ دن کی مانگی تھی۔ ہے۔اس معاملے میں کیس درج ہونے کے بعد 27 کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے محمد زیبر گرفتار کیا


۔ محمد زیبر اور پرتیک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بے تحاشہ کرمتے کی طرح پھیل رہی فرضی خبروں کا سچ بے نقاب کرنے کے مقصد سے اس
نیوز ویب سائٹ کو شروع کیاتھا۔ رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر پر محمد زیبر کے 5.47لاکھ، جب کے انسٹا گرام پر 26.3 ہزار فالوورس ہیں۔ آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیرکو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پیر کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے ان پر مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ زبیر کو دہلی پولیس نے 2020 کے ایک کیس کے سلسلے میں 27 جون کو طلب کیا تھا اور اس معاملے میں زبیر کو ہائی کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ حاصل ہے اس کے باوجود پولیس نے اس کے خلاف نیا مقدمہ درج کرکے اس کو گرفتار کرلیا ہے۔ آلٹ نیوز کے دوسرے شریک بانی پرتیک سنہا نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ طبی معائنے کے بعد زبیر کو نامعلوم مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔ نہ ہی زبیر کے وکلا کو بتایا جا رہا ہے اور نہ ہی مجھے بتایا جا رہا ہے کہ ہمیں کہاں لے جایا جارہا ہے۔ ہم اس کے ساتھ پولیس وین میں ہیں، کسی پولیس
اہلکار نے نام کا ٹیگ نہیں لگایا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS