ایس پی اعظم خان کے ساتھ،اکھلیش نے پارٹی کے سینئر رہنما پر خاموشی توڑی

0

لکھنئو/سیتاپور(یواین آئی) :پارٹی میں جاری انتشار و ایس پی وفد سے اعظم خان کی ملاقات سے انکار کرنے کے درمیان سماج وادی پارٹی (ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے اتوار کو پارٹی سینئر رہنما اعظم خان پر اپنی چپی توڑتے ہوئے کہا کہ پارٹی ان کے ساتھ ہے۔اکھلیش نے آج یہاں کہا کہ’سماج وادی پارٹی(ایس پی)ان کے ساتھ ہے،جس قسم کی بھی قانونی چارہ جوئی کی ضرورت ہوگی، پارٹی ان کی مدد کرے گی۔لیکن جو بھی ناانصافی ان کے ساتھ ہوئی ہے، وہ بی جے پی کی جانب سے دانستہ طور سے کی گئی ہے ۔بی جے پی نے جان بوجھ کر ایسے افسران کی تعیناتی کی، تاکہ نا انصافی کی جاسکے اور ان کے خلاف جھوٹے و بے بنیاد مقدمے قائم کئے جاسکیں۔آج اعظم خان سے سیتا پور جیل میں ملاقات کی غرض سے گئے ایس پی وفد کے تعلق سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اکھلیش نے کہاکہ ’مجھے اس تعلق سے کوئی علم نہیں ہے کہ ان سے ملاقات کرنے کون گیا تھا‘۔ملحوظ رہے کہ آج دن میں لکھنو¿ سنٹرل سے ایس پی ایم ایل اے روی داس ملہوترا کی قیادت میں ایک وفد اعظم خان سے ملاقات کرنے گیا تھا۔لیکن خبروں کے مطابق سینئر لیڈر نے مبینہ طورسے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔رپورٹ کے مطابق ایس پی وفد نے تقریباً نصف گھنٹے تک انتظار بھی کیا۔وہیں اس مناسبت سے مہلوترا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’جیل حکام کی جانب سے ہمیں بتایا گیا ہے کہ اعظم خان کی طبیعت ناساز ہے ۔ وہ بخار میں مبتلا ہیں اور دوا کھانے کے بعد آرام کررہے ہیں۔وہ اس مقام تک بھی نہیں آسکتے جہاں قید ملاقاتیوں سے ملاقات کرتے ہیں‘۔ملہوترا نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نہیں چاہتی ہے کہ وہ اعظم خان سے ملاقات کریں۔ہم اعظم خان کےلئے سڑک سے ریاستی اسمبلی تک لڑائی لڑیں گے اور ان کی رہائی تک ہماری جدوجہد و احتجاج جاری رہے گا۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ کچھ دنوں سے اعظم خا ن کے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے ناراضگی کی خبریں گردش میں ہیں۔ حال ہی میں پرگتی شیل سماج وادی پارٹی(لوہیا) صدر شیوپال سنگھ یادو نے کہا تھا کہ سماج وادی پارٹی(ایس پی)سینئر رہنما اعظم خان کی مدد اور ان کے لئے جدوجہد کرتی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔جوکہ کافی مایوس کن ہے ۔ گزشتہ دنوں اعظم خان سے سیتا پور جیل میں ملاقات کے بعد شیوپال نے کہا تھاکہ اعظم بھائی پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں۔وہ دس بار کے ایم ایل اے ہیں اور راجیہ سبھا و لوک سبھا کے بھی رکن رہے ہیں۔ یوپی ودھان سبھا میں اعظم خان سے زیادہ سینئر کوئی دوسرا لیڈر نہیں ہے ،لیکن سماج وادی پارٹی ان کی مدد یا ان کےلئے جدوجہد کرتی دکھائی نہیں دے رہی ہے جو کہ مایوس کن ہے ۔انہوں نے کہا تھاکہ میں سماج وادی پارٹی کو اعظم خان کی مدد کرتا نہیں دیکھ رہا ہوں۔جو کہ کیا جانا چاہئے تھے۔حقیقت تو یہ ہے کہ سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا اور لوک سبھا اراکین کو نیتا جی کی قیادت میں دھرنا دینا چاہئے تھے ۔ایسی صورت میں وزیر اعظم ہر حال میں نیتا جی کی بات کو سنتے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ ہر کوئی یہاں تک کہ پورا ملک جانتا ہے کہ وزیر اعظم نیتا جی کا کتنا احترام کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS