کاربن ڈائی آکسائڈ کا تشویشناک اخراج،دنیا کیلئے خطرناک

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) : مصر میں جاری اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ اجلاس میں ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جو پوری دنیا کے لوگوں کےلئے تشویشناک ہے۔ دراصل اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 میں فضا میں 4060 کروڑ ٹن کاربن ڈائی آکسائڈ (CO2) کا اخراج ہوا ہے جو کہ آنے والے وقت کےلئے خطرناک اشارے دے رہا ہے، جس پیمانے پر CO2 کا اخراج ہو رہا ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافہ کو کنٹرول کرنا مشکل ہو گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں 40.6GtCO2 کا کل اخراج 2019 میں اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ کل 40.9GtCO2 کے قریب ہے۔گلوبل کاربن بجٹ 2022 کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا 50 فیصد امکان ہے کہ اگر اخراج کی موجودہ سطح اسی طرح رہی تو 9 سالوں میں 1.5 ڈگری سیلسئیس کی حدت بڑھ جائے گی۔ 2015 میں پیرس موسمیاتی کانفرنس میں ممالک نے عالمی اوسط درجہ حرارت میں اضافہ کو صنعتی سطح سے پہلے کی سطح سے 1.5ڈگری سیلسیئس تک محدود کرنے کےلئے قانونی طور پر پابند وعدے کیے تھے۔ زمین کے عالمی سطح کے درجہ حرارت میں صنعتی دور (1850–1900) سے پہلے کی اوسط کے مقابلے تقریباً 1.1 ڈگری سیلسیئس کا اضافہ ہوا ہے، اور اس گرمی کی وجہ سے دنیا بھر میں ریکارڈ خشک سالی، جنگل کی آگ اور سیلاب کا امکان ظاہر کیا جاتا ہے۔ 2021 میں دنیا کے نصف سے زیادہ CO2 کا اخراج 3 جگہوں سے ہوا – چین (31 فیصد)، امریکہ (14 فیصد) اور یوروپی یونین (8 فیصد)۔ رپورٹ کے مطابق عالمی CO2 کے اخراج میں ہندوستان کا حصہ 7 فیصد ہے۔چین (0.9 فیصد) اور یوروپی یونین (0.8 فیصد) میں متوقع اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن امریکہ (1.5 فیصد)، ہندوستان (6 فیصد) اور باقی دنیا (1.7 فیصد) میں اضافہ ہوا۔ ہندوستان میں 2022 میں اخراج میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے، بنیادی طور پر کوئلے کے اخراج میں 5 فیصد اضافہ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS