اکھلیش کا یوپی میں کانگریس کیساتھ گیارہ سیٹوں پر مفاہمت کا دعویٰ

0
اکھلیش کایوپی میں کانگریس کیساتھ گیارہ سیٹوں پر مفاہمت کا دعویٰ
اکھلیش کایوپی میں کانگریس کیساتھ گیارہ سیٹوں پر مفاہمت کا دعویٰ

نئی دہلی (ایجنسیاں): اتر پردیش سے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے لیے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے ریاست میں کانگریس کے ساتھ 11 سیٹوں پر مفاہمت کا دعویٰ کیا ہے۔

انہوں نے یہ جانکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس قدم کو ایک بہترین شروعات قرار دیتے ہوئے آئندہ انتخابات میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی تاریخی کارکردگی سے متعلق پیش گوئی بھی کی ہے۔ اکھلیش یادو نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’کانگریس کے ساتھ 11 مضبوط سیٹوں سے ہمارے خوشگوار اتحاد کی اچھی شروعات ہو رہی ہے… یہ سلسلہ جیت کے ساتھ مزید آگے بڑھے گا۔ ’انڈیا‘ کی ٹیم اور ’پی ڈی اے‘ کی پالیسی تاریخ بدل دے گی۔‘

اکھلیش یادو کے اس پوسٹ سے ظاہر ہو رہا ہے کہ کانگریس کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں 11 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا موقع ملے گا۔ حالانکہ کانگریس کی طرف سے کسی بھی لیڈر کا اس معاملے میں کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے یہ جانکاری ضرور دی جا رہی ہے کہ 11 سیٹوں سے کانگریس خوش نہیں ہے، لیکن کسی بھی لیڈر کا حوالہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ ایسے میں سبھی کو کانگریس کی طرف سے آفیشل بیان جاری ہونے کا انتظار ہے۔ ایسی بھی غیر مصدقہ خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ 11 سیٹوں پر تو مفاہمت ہو گئی ہے، مزید کچھ سیٹوں پر فی الحال بات چیت جاری ہے۔

سیٹوں سے متعلق ان میٹنگوں میں کانگریس کی طرف سے ریاستی صدر اجے رائے، سلمان خورشید، آرادھنا مشرا موجود تھے۔ وہیں ایس پی کی طرف سے رام گوپال یادو، جاوید علی خان اور ادے ویر سنگھ موجود تھے۔ معلومات کے مطابق یوپی کی ہر سیٹ کو لے کر بحث ہوئی۔ فتح کے تمام امکانات کا جائزہ لیا گیا۔دہلی میں کانگریس اور ایس پی کے درمیان 3 دور کی میٹنگیں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق کانگریس 25 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی، تاہم 11 نشستوں پر بات چیت کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

فی الحال کانگریس کے پاس یوپی میں رائے بریلی کی واحد لوک سبھا سیٹ ہے۔ ذرائع کے مطابق رائے بریلی اور امیٹھی کے علاوہ کانگریس پرتاپ گڑھ، وارانسی، کانپور، غازی آباد، الٰہ آباد، سہارنپور، مراد آباد کی سیٹوں پر بھی مقابلہ کر سکتی ہے۔ اندازہ ہے کہ مشرقی یوپی میں زیادہ تر سیٹیں ایس پی کے پاس رہیں گی۔2009 میں کانگریس نے 69 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 21 پر کامیابی حاصل کی تھی۔

اس الیکشن میں ایس پی نے 75 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور 23 سیٹوں پر اور بی ایس پی نے 69 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھی اور 20 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
2014 میں کانگریس نے 67 سیٹوں پر لڑ کر صرف 2 سیٹیں جیتیں۔ ایس پی نے 75 میں سے 5 سیٹوں پر اور بی ایس پی نے 80 پر الیکشن لڑا اور ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔

مزید پڑھیں: آرکیولوجیکل سروے رپورٹ کوئی ثبوت نہیں، فریق مخالف نے اس کی عوامی تشہیر کرکے عوام میں انتشار پیدا کیا: مسلم پرسنل لا

2019 میں ایس پی-بی ایس پی کا اتحاد تھا۔ کانگریس نے 67 سیٹوں پر الیکشن لڑا اور صرف رائے بریلی ہی جیت سکی۔ ایس پی نے 37 پر مقابلہ کیا اور 5 میں کامیابی حاصل کی، جبکہ بی ایس پی نے 38 پر مقابلہ کیا اور 10 پر کامیابی حاصل کی۔ رام پور اور اعظم گڑھ ہارنے کے بعد ایس پی کے پاس صرف 3 ایم پی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS