نئی دہلی (ایجنسیاں): سرکاری ایئرلائن ایئر انڈیا 60ہزار کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبی ہوئی ہے۔ یا تو اسے بند کردیا جائے یا اس کی نجکاری کی جائے۔ اس کے علاوہ تیسرا متبادل سرکار کے پاس نہیں ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر شہری ہوابازی ہردیپ پوری نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایئرانڈیا کی نجکاری کا عمل مئی کے آخر تک پورا ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو ہوئی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا کہ سرکار 64 دنوں کے اندر مالی بولیوں کو بند کردے گی۔اس کے بعد صرف فیصلہ لینے اور ایئرلائن کو ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ ہی باقی رہے گا۔ ایئر انڈیا فی الحال 100فیصد سرکار کی ملکیت ہے اور وہ 100 فیصد حصہ داری کے خریدار تلاش کرنے میں لگی ہے۔ہردیپ پوری نے فضائی سروس پر کورونا کے اثرات پر بولتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کی دوسری لہر کے بیچ فضائی سروس میں کوئی تخفیف کا منصوبہ نہیں ہے۔ تاہم کورونا کے معاملوں میں تیزی کے بعد یکم اپریل سے تمام سروسز کو شروع کرنے کا جو منصوبہ تھا، اسے روک دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی 80 فیصد جہاز اڑان بھر رہے ہیں، جسے اپریل میں 100فیصد کرنا تھا، لیکن کورونا کے کیسوں میں اضافہ کے باعث فضائی سروس میں اضافہ نہیں ہوگا۔
’مئی تک پورا ہوجائے گا ایئر انڈیا کی نجکاری کا عمل‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS