کابل/ لندن (ایجنسیاں) : افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں شراکت کی پیشکش کردی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قطر میں طالبان سے مذاکرات کرنے والے افغان حکومت کے نمائندوں نے طالبان کو جنگ بند کرنے کے بدلے میں شراکت اقتدار کی پیشکش کر دی ہے۔ اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغان حکومت نے اس حوالے سے ایک تجویز قطر کو بطور مصالحت کار پیش کر دی ہے۔ تجویز کے مطابق تشدد بند کرنے کے بدلے میں طالبان اقتدار میں شریک ہوں گے۔دوسری جانب جرمنی نے کہا ہے کہ اگر طالبان نے اقتدار پر قبضہ کر لیا تو وہ افغانستان کو دی جانے والی مالی امداد بند کر دے گا۔ اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے جرمن ٹی وی ’زیڈ ڈی ایف‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان جانتے ہیں غیر ملکی امداد کے بغیر افغانستان نہیں چل سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ’اگر طالبان نے مکمل کنڑول حاصل کر لیا، شریعت نافذ کی اور اسے خلافت میں تبدیل کیا تو ہم اس ملک کو ایک پیسہ نہیں دیں گے۔جرمنی افغانستان کو سالانہ 50 کروڑ ڈالرز سے زیادہ امداد دیتا ہے اور وہ افغانستان کیلئے سب سے زیادہ امداد دینے والا ملک ہے۔ افغانستان میں بڑھتے خطرے کے باعث جرمن وزارت خارجہ نے وہاں موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب افغانستان میں بگڑتے حالات کے درمیان ہندوستان نے اپنے شہریوںکو وہاں سے نکل جانے کی صلاح دی ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جمعرات کو بتایا گیاکہ شہریوں کو کمرشیل وسائل سے خود نکلنے کو کہا گیا ہے۔ سرکار کی جانب سے لوگوں کو وہاں سے نکالنے کا کوئی رسمی انتظام نہیں کیاگیاہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ کابل میں ہمارے مشن نے ہندوستانی شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں انہیں کمرشیل فلائٹ سے ہندوستان لوٹنے کی صلاح دی گئی ہے۔دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی مذاکرات کاروں نے طالبان سے رابطہ کیا اور اپیل کی کہ وہ کابل پر قبضہ کرنے کے بعد اس کے سفارت خانے پر حملہ نہ کریں۔