مبئی : (یو این آئی) بامبے ہائی کورٹ نے شہر کے جوہو علاقہ میں ایک مندر کے نزدیک موسیقی کے کاروباری گلشن کمار کے 24سال پہلے ہوئے سنسنی خیز قتل کے معاملہ میں قصوروا عبدالرؤف داؤد مرچنٹ کو جمعرات کو عمرقید کی سزا سنانے کے سیشن عدالت کے حکم کو برقرار رکھا۔ عدالت نے ٹپس کمپنی کے شریک بانی رمیش تورانی کے بری ہونے کی بھی تصدیق کی، لیکن مرچنٹ کے بھائی عبدالرشید داؤد مرچنٹ کو بری کرنے کے ذیلی عدالت کے فیصلے کو خارج کردیا اور انہیں عمرقید کی سزا سنائی۔ جج سادھنا جادھو اور جج این آر بوکر پر مشتمل بنچ نے کاروباری بھائی بہنوں کو قتل، سازش اور آرمس ایکٹ کے تحت قصوروار پایا۔ عدالت نے کہا کہ اپیل کنندہ (عبدالرؤف) کسی بھی طرح کی رعایت کا حق دار نہیں ہے ۔ اس کی مجرمانہ تاریخ رہی ہے اور اس کے بعد بھی وہ اسی طرح کی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔ انصاف اور معاشرہ کے مفاد میں اپیل کردہ کسی بھی طرح کی نرمی کا حق دار نہیں ہے ۔عدالت نے مزید کہا کہ 1997کے واقعہ کے فوراً بعد عبدالرؤف 2001میں اپنی گرفتاری تک فرار اور بعد میں 2009میں اسے چھٹی پر رہا کیا گیا اور 2016میں پھر گرفتار کیا گیا۔
ریاستی حکومت نے تورانی اور عبدالرشید کے بری ہونے اور عبدالروف کی عمر قید کی سزا کے خلاف عرضی پیش کرنے والے کے خلاف اپیل کی تھی جس پر عدالت نے فیصلہ سنایا۔ خیال رہے کہ 12اگست 1997کو ایک مندر کے باہر گلشن کمار کے جسم میں 16گولیاں مارکر انہیں قتل کردیا گیا تھا۔ فریق استغاثہ نے دلیل دی کہ قتل، کمار تورانی کے مابین کاروباری دشمنی کا نتیجہ ہے اور کمار اور موسیقار ندیم صیفی کے مابین ایک درار تھی۔ اختلافات کے تحت سیفی نے مبینہ طورپر کمار کو ختم کرنے لئے داود ابراہیم کاسکر گینگ کے ابو سلیم کو کام سونپا تھا۔
گلشن کمار قتل معاملے میں عبدالرؤف داؤد مرچنٹ کی سزائے عمر قید برقرار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS