ایل جی کو بدعنوانی کے کئی سنگین الزامات کا سامنا: اے اے پی

0

نئی دہلی، (ایس این بی): دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے ڈی ٹی سی کی طرف سے 1,000 لو فلور بسوں کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو شکایت بھیجنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ اس سال جون میں ایل جی کو بھیجی گئی شکایت میںیہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) نے وزیر ٹرانسپورٹ کو ’پہلے سے منصوبہ بند طریقے سے‘ بسوں کی ٹینڈرنگ اور خریداری کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا ہے۔ شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ اس ٹینڈر کے لیے بڈ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر ڈی آئی ایم ٹی ایس کی تقرری غلط کاموں کو آسان بنانے کے مقصد سے کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ شکایت میں کہا گیا ہے کہ 1000 لو فلور بی ایس 4 اوربی ایس 6 بسوں کے لیے جولائی 2019 کی خریداری کی بولی اور مارچ 2020 میں نچلی منزل کی بی ایس6 بسوں کی خریداری اور سالانہ دیکھ بھال کے معاہدے کے لیے لگائی گئی دوسری بولی میںبے ضابطگیاں ہوئی تھی۔ 22 جولائی کو دہلی سرکار کے محکموں کا جواب لینے کے لیے شکایت چیف سکریٹری کو بھیجی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری نے 19 اگست کو رپورٹ پیش کی، جس میں کچھ ’بے ضابطگیوں‘کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایل جی نے شکایت سی بی آئی کو بھیج دی ہے۔ دریں اثنا دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) بسوں کی خرید گھوٹالہ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی جانچ کو منظوری دینے کے بعد سکسینہ اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے درمیان تعلقات میں مزید شدت آگئی ہے۔ اے اے پی نے سکسینہ پر طنز کیا اور کہاکہ ’دہلی کو ایک زیادہ پڑھے لکھے ایل جی کی ضرورت ہے‘۔ اے اے پی نے کہا کہ خود ایل جی کو بدعنوانی کے کئی سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ وہ توجہ ہٹانے کےلئے اس طرح کی تحقیقات کر ارہے ہیں۔ اب تک کی تمام جانچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ 3 وزرا(سی ایم، ڈپٹی سی ایم اور وزیر صحت) کے خلاف شکایت کرنے کے بعد اب انہوں نے چوتھے وزیر کے خلاف شکایت کی ہے۔ وہ پہلے اپنے اوپر لگے کرپشن کے الزامات کا جواب دیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS