بدایوں (یو این آئی) : اترپردیش کے ضلع بدایوں میں واقع جامع مسجد شمسی کو شیو مندر کے دعویٰ والی عرضی پر آج سول جج سینئر ڈیویژن کی عدالت میں باضابطہ سماعت تو نہیں ہوسکی لیکن عدالت نے دونوں فریقین کے مطالبات سننے کے بعد اس پر عمل درآمد کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 4اکتوبر طے کی ہے ۔سول جج سینئر ڈویژن وجے کمار گپتا نے آج معاملے کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو مقدمے کی کاپی دستیاب کرانے اور مقدمے کو اخبارات کے گزٹ میں شائع کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے مقدمے کی اگلی سماعت کی تاریخ 4اکتوبر طے کرنے کی ہدایت دی۔ مدعی ہندو مہاسبھا کے وکیل برج پال سنگھ نے بتایا کہ جامع مسجد شمسی انتظامیہ کمیٹی کے اراکین سے ان کے اسٹیٹس کے بارے میں عدالت نے پوچھا ہے کہ وہ مقدمے میں جوپیروی کررہے ہیں وہ کس بنیاد پر ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مسلم فریق کی طرف سے عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ جب تک سبھی فریقین کو سمن کی تعمیل نہیں ہوجاتی ہے تب تک اس کیس کی سماعت نہیں ہوسکتی ہے ۔ مسلم فریق کے وکیل اسرار احمد نے بتایا کہ انہوں نے عدالت میں مقدمہ کی کاپی دستیاب کرانے کے ساتھ ہی سبھی فریقین کو اب تک سمن تعمیل نہ ہونے کی بات رکھی ہے ۔اسرار کے مطابق بغیر سبھی فریقین کو سمن تعمیل کرائے کیس کی سماعت نہیں ہوسکتی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ اترپردیش کے ضلع بدایوں کے شہر میں واقع جامع مسجد شمسی جسے ہندو مہا سبھا کے ذریعہ نیل کنتھ مہادیو مندر ہونے کا دعوی کیا گیا ہے ۔ اس کو لے کر سول جج سینئر ڈویژن کی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔03ستمبر کو مدعی کی عرضی پر سول کورٹ کے جج وجے گپتا نے عرضی گذار کو مقدمہ دائر کرنے کی اجازت دیتے ہوئے جامع مسجد شمسی کی انتظامیہ کمیٹی کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کو اپنا موقف رکھنے کی ہدایت دی تھی۔
بدایوں جامع مسجد معاملہ:مقدمہ کو اخبارات میں گزٹ کرانے کی ہدایتv اگلی سماعت 4کو
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS