کرناٹک : انسداد تبدیلی مذہب بل منظور

0

بنگلورو (اےس اےن بی) کرناٹک اسمبلی مےں جمعرات کے دن متنازع ’انسدادتبدیلی ¿مذہب بل‘ منظورہوگیا۔ اپوزےشن کانگرےس اور جے ڈی اےس نے شدےد مخالفت کی تھی۔(Karnataka Protection of Right to Freedom of Religion Billکرناٹکا تحفظ مذہبی آزادی حق بل) قانون ساز اسمبلی مےں گزشتہ دسمبر کو منظور کےا گےا تھا۔ اس وقت قانون ساز کونسل مےں بی جے پی کو اکثرےت حاصل نہےں تھی۔ اس لئے ےہ بل کونسل مےں نہےں لاےا گےا تھا۔ اس بل کو قابل عمل بنانے کےلئے رواں سال مئی کے مہےنے مےں حکومت نے اےک آرڈیننس پاس کےا تھا۔ جمعرات کے دن وزےرداخلہ اراگا گنانےندرا نے ےہ بل کونسل مےں پےش کےا اور کہا کہ حالےہ دنو ںمےں لالچ اور جبر کے ذرےعہ مذہب تبدےل کرنے کے واقعات بڑھ رہے ہےں۔ جس کی وجہ سے سماج مےں امن اور ہم آہنگی پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ نےز مختلف مذاہب کے لوگو ںمےں بداعتمادی کو ہوا دی جارہی ہے۔ وزےرداخلہ اراگا گنانےندرا نے کہا کہ اس بل سے کسی کی مذہبی آزادی پر روک نہےں لگے گی۔
کوئی بھی شخص اپنے پسند کے مذہب پر چل سکتا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ ےہ قانون 17مئی 2022ءسے ہی قابل اطلاق سمجھا جائےگا او ر جو آرڈےنےس بناےا گےا تھا اسے واپس لےا جاتا ہے۔ لےجس لےٹےو کونسل مےں اپوزےشن لےڈر بی کے ہری پرساد نے اس وقت اس بل کی کاپی پھاڑ ڈالی اب عبوری چےئرمےن رگھوناتھ راو¿ ملکا پورے اس بل کوووٹنگ کےلئے پےش کررہے تھے۔ ہری پرساد نے اس بل کو غےر آئےنی کہا اور مذہب کے حق پر اثر انداز ہونے کا انہوں نے خدشہ ظاہر کےا۔ وزےرقانون جے سی مادھو سوامی نے کہا کہ ےہ بل آئےن ہند کے دائرے کار کے عےن مطابق ہے۔ اس بل کی عےسائی طبقہ نے شدےد مخالفت کی تھی۔ اس بل کے تحت لالچ اور جبر سے مذہب تبدےلی پر روک لگائی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS