تاریخ پر ایک سرسری نظر ڈالنے پر بھی یہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ ہر دور میں ترقی اسی ملک نے کی ہے جس نے تعلیم کا حصول آسان بنانے پر توجہ دی ہے، اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے سہولتیں مہیا کرائی ہیں۔ آج کے ترقی یافتہ ملکوں پر بھی ایک نظر ڈالیں تو حصول علم کی اہمیت کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ اس کے باوجود دنیا کے سبھی ملکوں کے حالات یکساں نہیں ہیں۔ ان کی حکومتوں کی ترجیحات یکساں نہیں ہیں۔ اسی لیے دنیا کے سبھی ملکوں میں فری ایجوکیشن کی سہولت نہیں ہے مگر ان ملکوں کی تعداد ایک درجن سے زیادہ ہے جہاں فری ایجوکیشن کی سہولت دی جا رہی ہے۔ ایشیا میں ملیشیا میں فری ایجوکیشن کی سہولت ہے۔ ہمارے ملک ہندوستان میں بھی بڑی حد تک فری ایجوکیشن کی سہولت ہے، البتہ طلبا و طالبات کی تعداد کے مقابلے اسکولوں کی تعداد کم ہے، اس لیے والدین کو اپنے بچوں اور بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے ان کا داخلہ پرائیویٹ اسکولوں میں کرانا پڑتا ہے مگر ان پرائیویٹ اسکولوں کی فیس ادا کرنے کی پوزیشن میں سارے والدین نہیں ہوتے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، وطن عزیز ہندوستان میں 2020-21 سرکاری اسکولوں کی تعداد 10.32 لاکھ تھی جبکہ پرائمری اسکول میں ہی 12.20 کروڑ سے زیادہ طلبا زیر تعلیم تھے، اس لیے ہمارے ملک میں اسکولوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ رہی بات ان ملکوں کی جہاں فری ایجوکیشن دیا جا رہا ہے تو ان میں سب سے زیادہ ممالک یوروپ کے ہیں۔ اس کے بعد افریقہ اور جنوبی امریکہ کا نمبر آتا ہے۔ یوروپی ملکوں میں فن لینڈ میں نرسری سے لے کر پی ایچ ڈی یا دوسری اعلیٰ ڈگریوں کی تعلیم کے حصول کے لیے فیس ادا نہیں کرنی پڑتی۔ یہ سہولت فن لینڈ کے شہریوں کے لیے بھی ہے اور ان لوگوں کے لیے بھی جو فن لینڈ میں رہتے ہیں مگر اس کے شہری نہیں ہیں۔ فن لینڈ کے ایجوکیشن سسٹم کی ایک خاص بات یہ ہے کہ وہاں پرائیویٹ اسکولوں میں بھی فیس ادا نہیں کرنی پڑتی، اس لیے یوروپ کا یہ ملک ایجوکیشن سسٹم کے معاملے میں دنیا کا ایک اہم ملک مانا جاتا ہے۔ ویسے یونان، ڈنمارک، جرمنی، سویڈن اور ناروے میں بھی فری ایجوکیشن کا نظام ہے۔ افریقی ملکو ںکی بات کریں تو مصر، مراقش اور کینیا میں فری ایجوکیشن دیا جاتا ہے۔ جنوبی امریکہ کے ملکوں میں برازیل، ارجنٹائنا اور یوراگوئے میں حصول علم کے لیے پیسے خرچ نہیں کرنے پڑتے۔ وسطی امریکہ کے ملک پنامامیں بھی ایجوکیشن فری ہے۔ n
کئی ممالک دیتے ہیں مفت تعلیم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS