کیوں نہ تمام الیکٹرک گاڑیوں کا انشورنس ضروری قرار دیا جائے

0

نئی دہلی (ایس این بی) : ہائی کورٹ نے دو پہیوں والی برقی گاڑیوں سمیت تمام قسم کی الیکٹرک گاڑیوں کا انشورنس کرانے کے مطالبے پر وزارت ٹرانسپورٹ اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس نوین چاؤلہ کی بنچ نے دونوں سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
الیکٹرک گاڑیوں کا انشورنس کروانے والے شخص رجت کپور کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ٹھوس پالیسی کے الیکٹرک گاڑیوں کو سڑک پر چلنے دیا گیا جس کی وجہ سے سڑکوں پر افراتفری مچ گئی ہے۔ ان کے حوالے سے حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے اور انہیں عجلت میں سڑکوں پر چلنے دیا گیا ہے۔ حکومت کی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں بالخصوص چھوٹی گاڑیوں کے لیے نہ تو انشورنس ہے اور نہ ہی لائسنس اور رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کے تحت موٹر گاڑیوں کے لیے انشورنس لازمی ہے۔ پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر لوگ جس تیزی سے الیکٹرک گاڑیاں خرید رہے ہیں، اس سے ان کی تعداد بڑھے گی اور کسی بھی کنٹرول کی عدم موجودگی میں ایک دن تباہی ہوگی، اس لیے ان گاڑیوں کا انشورنس کروانے کی فوری ضرورت ہے۔ تھرڈ پارٹی انشورنس کی عدم موجودگی میں یہ بہت ضروری ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کو اس وقت تک شوروم سے باہر جانے کی اجازت نہ ہو جب تک کہ ان کا انشورنس نہ ہو جائے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS