نئی دہلی (ایجنسیاں) :ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھورام راجن نے ہندوستان میں ہو رہے فرقہ وارانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ’اقلیتی مخالف ‘تصویر غیر ملکی بازاروںمیں ہندوستانی مصنوعات کی مانگ کو کم کر سکتی ہے اور دوسرے ممالک ہندوستان کو ایک ناقابل اعتماد پارٹنر کے طور پر مان سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نظریات کی لڑائی میں داخل ہو گیا ہے، جس میں ہم سب کا نقصان ہے۔ٹائمز نیٹ ورک انڈیا اکنامک کانکلیو میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ملک کے ہر شہری کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ جب کسی ملک کی بنی ہوئی مصنوعات بیرون ملک فروخت ہوتی ہیں تو صارفین کہتے ہیں کہ میں اس ملک سے کچھ خرید رہا ہوں کیونکہ یہ ملک کچھ اچھا کام کر رہا ہے جس کے بعد ہمارابازارتیزی سے ترقی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ صرف صارف نہیں کرتا کہ کس ملک کو تحفظ دینا ہے یا نہیں۔ دونوں حکومتوں کے درمیان تعلقات بھی اس کا فیصلہ کرتے ہیں۔ کسی بھی ملک کی حکومت کسی دوسرے ملک کو اسی وقت قابل بھروسہ شراکت دار سمجھتی ہے جب وہ اپنے ملک میں اقلیتی کمیونٹی کے ساتھ برتاؤ کرتی ہے۔راجن نے روس اور چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کبھی بھی آسان نہیں ہوتی۔ اس میں تمام فریقین سے مسلسل بات چیت کی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے سے آپ ایک بڑی آبادی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ آپ روس اور چین کی مثال دیکھیں جہاں توازن نہ ہونے کی وجہ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے۔ روس اور چین بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS