لکھنؤ:(یواین آئی) دہلی کے جہانگیری پوری علاقے میں مبینہ تجاوزات کو منہدم کرنے کی کاروائی کے تئیں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ مذہب کو بھی اس کے لئے استعمال کرنے سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان ہوگا جس کا فائدہ ملک مخالف طاقتوں کو ہوگا۔مایاوتی نے جمعرات کو یک بعد دیگر کئی ٹوئٹ کر کے کہا کہ حکومت کو ان افسران کے خلاف بھی سختی کا مظاہرہ کرنا چاہئے جن کے بدعنوانی میں غیر قانونی تعمیر ہورہے ہیں۔ فساد اور تشدد پر کاروائی کے نام پر بلڈوزر چلائے جانے سے غریب لوگ بھی پس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ’دہلی کے جہانگیر پوری سمیت ملک کے دیگر ریاستوں میں بھی غیر قانونی تعمیر کی آڑ میں جو بلڈوزر چلائے جارہے ہیں جس میں غریب لوگ بھی متاثر ہورہے ہیں جبکہ حکومت کو ان افسران کے خلاف بھی سختی کرنی چاہئے جن کے بدعنوانی کی وجہ سے ہی غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں۔
ی ایس پی سپریمو نے کہا’ملک میں جہاں بھی فسادات و تشدد ہوتے ہیں تو وہاں کاروائی کے نام پر فورا بلڈوزر چلایا جاتا ہے۔ جس میں غریب لو گ بھی پس رہے ہیں۔ یہ مناسب نہیں ہے۔بلکہ جو اصل خاطی ہیں ان کے خلاف ہی سخت قانونی کاروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا’ساتھ ہی مذہب کو بھی اس کے لئے استعمال کرنا تو اس سے ملک میں آپسی ہم آہنگی ختم ہوگی اور اس کا ملک مخالف طاقتیں بھی غلط فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔بی ایس پی کا مشورہ ہے کہ اس تناظر میں بھی حکومت کو ضرور سوچنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن(این ڈی ایم سی) نے بدھ کو انسداد تجاوزات مہم چلایا تھا۔ حالانکہ سپریم کورٹ کے حالات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی ہدایت کے بعد مہم کو روک دیا گیا تھا۔جہانگیر پوری علاقے میں 16اپریل کو ہنومان جینتی پر منعقد شوبھا یاترا کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔
بلڈوزر کاروائی سے ہوسکتا ہے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان:مایاوتی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS