اسلام آباد (یواین آئی) : سلام آباد ہائی کورٹ نے منگل کو فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) کے اس حکم کو مسترد کردیا جس میں اس نے سابق وزیراعظم عمران خان کے چھ قریبی اتحادیوں کو ‘نو فلائی لسٹ’میں ڈال دیا تھا۔یہ معلومات روزنامہ ڈان نے دی ہے ۔ایف آئی اے نے مسٹر خان کے احتساب اور اندرونی معاملوں کے سابق مشیر شہزاد اکبر،سیاسی مکالمے کے خصوصی معاون شہباز گل،ڈیجیٹل میڈیا پر فوکل شخص ڈاکٹر ارسلان خالد،سابق چیف سکریٹری اعظم خان،پنجاب کے انسداد بدعنوانی ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس او رمحمد رضوان کو ‘اسٹاپ لسٹ’میں ڈال دیا تھا۔اگر کسی شخص کو ‘اسٹاپ لسٹ’میں ڈالا جاتا ہے تو وہ ملک نہیں چھوڑ سکتا ۔مسٹر اکبر نے منگل کو ایف آئی اے کے اس حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔انہوں نے وزارت داخلہ،ایف آئی اے ڈائریکٹرجنرل اور ایف آئی اے امیگریشن کے علاوہ اڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کو معاملے میں مدعا علیہ بنایا گیا تھا۔مسٹر اکبر نے عدالت سے اپیل کی کہ ایف آئی اے صدر کو طلب کرکے ان سے پوچھا جائے کہ ان کا نام کس کے حکم پر ‘نوفلائی لسٹ’میں ڈالا گیا تھا۔انہوں نے اپنی عرضی میں کہا کہ نیشنل اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹوں کی تقسیم مکمل ہونے کے کچھ دیر بعد ہی انہیں قریب ‘دیر رات 1.55بجے ’نو فلائی لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ مکمل ہونے کے فوراً بعد دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب انہیں نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا گیا۔انہوں نے کہا، “یہ مدعا علیہان کے بدنیتی پر مبنی ارادے کو ظاہر کرتا ہے ، جنہوں نے کسی بھی فریق کی شکایت کی جانچ کیے بغیر کسی کے کہنے پر کام کیا۔مسٹر اکبر نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایف آئی اے کے حکم کو غیر آئینی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کی تحقیقات کا حکم دے ۔اسلام آباد کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت پہلے ہی ‘بلیک لسٹ’ کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے ۔مسٹر گل اور مسٹر اکبر کے بارے میں عدالت نے سوال کیا کہ کیا دونوں کل تک بیرون ملک جانے والے ہیں؟جسٹس من اللہ نے کہا کہ ہم ایف آئی اے سے کل تک جواب طلب کر رہے ہیں۔جس کے بعد عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور ایف آئی اے کے صدر سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔
عمران کے اتحادیوں کو نوفلائی لسٹ میں ڈالنے کا حکم مسترد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS