نئی دہلی(پی ٹی آئی) : مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے رکن جینت آر ورما نے اتوار کو کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کا اقتصادی ترقی اور افراط زر دونوں پر منفی اثر پڑنے کا اندیشہ ہے لہٰذا پالیسی سازوں کو الرٹ رہنے اور ابھرتے حالات کو لے کر تیزی سے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔
معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر ورما نے کہا کہ افراط زر طے شدہ ہدف کے مقابلے زیادہ ہے۔ حالانکہ ابھی یہ حد برداشت کے دائرے میں ہے۔ ہندوستانی معیشت کو درپیش چیلنجز کا ذکر کتے ہوئے ورما نے کہا کہ معیشت ابھی تک 3 سال پہلے شروع ہونے والی اقتصادی سست روی سے باہر نہیں آ پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت میں سرمایہ کاری کم رہی ہے اور نجی کھپت وبا سے پوری طرح باہر نہیں نکل سکی ہے۔ انڈین انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) احمد آباد میں فنانس اینڈ اکائونٹنگ لا کے پروفیسر ورما نے کہاکہ ’معیشت جیو پولیٹکل کشیدگی سے پیدا ہونے والے نئے دبائو کا سامنا کر رہی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’اقتصادی نمو اور افراط زر پر اس لڑائی کا منفی اثر پڑنے کا اندیشہ ہے۔ پالیسی سازوں کو الرٹ رہنا چاہیے اور ابھرتے حالات پر فوری ردعمل ظاہر کرنے کیلئے انہیں تیار رہنا چاہیے۔‘
روس -یوکرین بحران کا اقتصادی نمو اور افراطِ زر پر منفی اثر پڑنے کا اندیشہ:ماہرین
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS