ممبئی، (پی ٹی آئی) : ریٹنگ ایجنسی انڈیا ریٹنگس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں وبا سے متاثر معیشت کی حمایت کرنے اور کھپت کی مانگ کو بڑھاوا دینے کے لیے انکم ٹیکس میں پرکشش پیش کش اور ایندھن پر ٹیکسوں میں کٹوتی کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈیا ریٹنگس نے بجٹ سے پہلے جاری اپنی رپورٹ میں یہ توقع ظاہر کی کہ نیا بجٹ سابقہ بجٹ میں طے مالیاتی اسکیم کی شمولیت کرے گا اور اسے مضبوطی دے گا۔ اس میں نئی چیزوں کو اپنانے کے بجائے رواں مالی سال کے ریونیو اور پونجی جاتی اخراجات کے طور طریقوں کو اپنایا جائے گا تاکہ موجودہ کوششوں کو مضبوطی دی جا سکے۔ اس رپورٹ میں بجٹ سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ عالمی وبا کووڈ سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرکے مانگ بڑھانے پر دھیان دیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مالیاتی شمولیت میں تاخیر کریں گی، اسے دھیرے دھیرے اور مرحلہ وار عمل بنائیں گی اور یہ یقینی بنائیں گی کہ جب تک بحالی کی رفتار نہ پکڑے، تب تک معیشت کیلئے ضروری اقتصادی حمایت دستیاب ہو۔ وبا کے سبب عام لوگوں کی خرید صلاحیت پر برا اثر پڑنے کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹ میں انہیں ٹیکس میں راحت دینے کی مانگ کرتے ہوئے کہا گیا کہ انکم ٹیکس میں راحت دے کر اور تیل کی پیداواروں پر ٹیکس میں کٹوتی کر کے ایسا کیا جا سکتا ہے۔ رواں مالی سال میں گرانٹس کے 2 ضمنی مطالبات کے بعد ریونیو خرچ بجٹ کی رقم سے 3 لاکھ کروڑ روپے زائد رہنے کا اندازہ ہے، لیکن ریونیو خرچ کے غیر سودی اور غیر سبسڈی عوامل جو معیشت میں راست مانگ کو متاثر کرتے ہیں، ان کے بجٹ سے 13,100 کروڑ روپے کم ہونے کا امکان ہے۔ ریٹنگ ایجنسی کے مطابق آئندہ مالی سال میں ریونیو خرچ رواں مالی سال کے ترمیم شدہ اندازے سے زیادہ رہے گا۔ رواں مالی سال میں سرکار کا پونجی جاتی خرچ مجموعی گھریلو پیداوار کا 2.5 فیصد ہو گیا جو گزشتہ مالی سال میں 2.2 فیصد اور 2019-2020 میں 1.6 فیصد تھا۔
بجٹ کھپت میں اضافہ، ٹیکس میں رعایت اور ایندھن کے ٹیکس میں تخفیف کی صلاح
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS