نئی دہلی: اتر پردیش کے سینئر صحافی کمال خان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ صحافت کی دنیا اپنا روشن ستارہ کھو چکی ہے۔ وہ جمعہ کی صبح اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ کمال خان کی موت کی خبر سن کر پوری صحافتی دنیا صدمے میں ہے۔ صحافت کی دنیا میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ خان، جو لکھنؤ کی بٹلر پیلس کالونی میں رہتے تھے، ایک طویل عرصے سے ٹی وی جرنلزم میں تھے۔ انہوں نے لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ وہ کافی
शुरुआती दिनों से ही बतौर दर्शक कमाल खान के शायराना अन्दाज़ में बोलने का प्रशंसक रहा हूँ। आज अचानक जानकारी मिलती है क़ि हार्ट अटैक से उनका निधन हो गया। कल तक उन्होंने रिपोर्टिंग की है। कितना अनिश्चित है जीवन। अभी तो उन्हें और बोलना था…क्या कहें। नमन। परिवार को भगवान ताक़त दे
— Narendra Nath Mishra (@iamnarendranath) January 14, 2022
عرصے سے لکھنؤ میں این ڈی ٹی وی کے لیے رپورٹنگ کر رہے تھے۔ کمال خان کے انتقال کے بعد صحافتی دنیا میں ان کے کئی ساتھی
यकीन से परे है, लेकिन क्या ये वाकई सच है?
कमाल खान सिर्फ नाम नही, बल्कि पत्रकारिता जगत की वाकई एक कमाल शख्सियत थे ।।
ॐ शांति !! pic.twitter.com/xe7l4MEqdS
— Srinivas BV (@srinivasiyc) January 14, 2022
اظہار تعزیت کر رہے ہیں۔
दुखद ख़बर है…NDTV के वरिष्ठ पत्रकार कमाल खान सर नहीं रहे! pic.twitter.com/GVNP8yecaI
— Manav Yadav (@ManavLive) January 14, 2022
اس کے ساتھ ساتھ کئی سیاستدانوں نے بھی کمال خان کی وفات پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ یوتھ کانگریس کے صدر سرینواس بیوی نے کہا کہ یہ یقین سے بالاتر ہے، لیکن کیا یہ واقعی سچ ہے؟
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ وہ ان کے خاندان کے تئیں گہری تعزیت کرتے ہیں۔ یہ صحافت کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ کمال غیر جانبدارانہ صحافت کے چوتھے ستون اور مضبوط نگران تھے۔ خدا ان کی روح کو سکون دے ۔
کمال خان کی شادی صحافی روچی کمار سے ہوئی تھی۔ وہ بٹلر پیلس، لکھنؤ میں واقع ایک سرکاری بنگلے میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔
Age kitni Thi kamaalkhan ki
Comments are closed.