موت کا مزہ ہر جاندار کوچکھنا ہے

0

محمد افضل ایوبی ندوی

انسان کو یہ بات یقینی طور سے جان لینا چاہئے اور اپنے قلب کے اندر اسے راسخ کر لینا چاہیے کہ دنیاوی زندگی محض چند روزہ ہے۔ اللہ نے جس کو بھی دنیا کے اندر بھیجا اسی کے ساتھ اس کی موت بھی طے کردی ، لہذا انسان کو اپنی موت کا استحضار رکھنا چاہئے۔ انسان جب موت کو فراموش کر دیتا ہے تو دنیا کی محبت اس کے اندر راسخ ہو جاتی ہے۔اس کے نتیجے میں وہ عبادات میں کاہلی و تساہلی برتتا ہے، نماز ، روزہ ہر چیز سے دوری اختیار کر لیتا ہے اور جمعہ کی جمعہ وہ چلا بھی جائے تو گرچہ جسم تو وہیں رہتا ہے لیکن دل کسی اور جانب اٹکا ہوتا ہے۔ نماز اس طرح ادا کرتا ہے جیسے کہ پرندہ اپنے پر کو زمین پر مارتا ہے۔ موت کا استحضار نہ ہونے کے نتیجے میں نہایت جلدبازی اور عجلت سے کام لیتا ہے۔ معاشرے میں فساد کا سبب بنتا ہے۔ دنیا میں اس وقت جتنے بھی جرائم اورگناہ ہیں ان کا سبب دنیا کی چاہت اور محبت ہے۔ دھوکا ، چور بازاری، رشوت خوری، مال ودولت کی حرص، بدعنوانی، بدکاری، دنیاوی لذتوں کے حصول کے لئے جائز و ناجائز کی پرواہ نہ کرنا دراصل یہ سب صرف دنیا کی محبت کی وجہ سے ہے۔

دھوکا ، چور بازاری، رشوت خوری، مال ودولت کی حرص، بدعنوانی، بدکاری، دنیاوی لذتوں کے حصول کے لئے جائز و ناجائز کی پرواہ نہ کرنا دراصل یہ سب صرف دنیا کی محبت کی وجہ سے ہے

غرض ہر ایک دنیا میں اپنی کامیابی تلاش کرتا ہے، طلب کرتا ہے۔ لمبی لمبی آرزو، تمنا، امیدو رجاء باندھتا ہے ۔ حالانکہ دنیاوی زندگی مختصر ہے اور اس کی حد مقرر ہے،اس کو مہلت کہا جاتا ہے۔ ابدی و ہمیشگی کی زندگی تو اس حد، مہلت کے بعد شروع ہوتی ہے ۔ مہلت اس لئے کہ اسی مختصر مدت اور وقفہ میں کئے گئے اعمال پر آخرت کا انحصار ہے۔ مولانا رومیؒ فرماتے ہیں کہ دنیا کی محبت دل میں سمائی ہو اور اللہ کی محبت بھی سمائی ہو، یہ دونوں باتیں نہیں ہوسکتیں۔ اس لئے کہ یہ صرف خیال ہے۔ جب دنیا کی محبت دل میں سمائی ہو تو اللہ تعالیٰ کی محبت کیسے داخل ہوسکتی ہے؟ اور جب اللہ کی محبت نہیں تو احکام الٰہی کی ادائیگی میں سستی، کاہلی، دشواری محسوس ہوگی اور حلال وحرام، جائز و ناجائز کی تمیز ختم ہوجائے گی۔ پھر کامیابی کا معیار صرف اورصرف مال و دولت بن جائے گا۔ دنیا میں اس وقت جتنے بھی جرائم اورگناہ ہیں ان کا سبب دنیا ہی کی چاہت اور محبت ہے۔ qq

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS