خرطوم،(یو این آئی):تیل کی پیداوار کے لئے مشہور ملک سوڈان میں فوجی تختہ پلٹ کی کارروائی جاری ہے۔
ایک مقامی ٹیلی ویزن چینل کے حوالے اس کی معلومات ملی ہے کہ فوج نے یہاں کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی رہائش گاہ کو گھیر لیا ہے اور انہیں مجبوراً اپنے گھر میں نظر بند ہونا پڑا۔
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق کچھ دیگر سرکاری حکام کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
الحدث ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سوڈان کے فوجی دستوں نے کابینہ کے چار وزرا اور حکمراں خودمختار کونسل کے ایک سویلین ممبر کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
مقامی ذرائع نے کہاکہ فوجی دستوں نے وزیراعظم حمدوک کے میڈیا مشیر کے گھر پر حملہ بولا اور پیر کی صبح سویرے انہیں اپنی حراست میں لے لیا۔
خرطوم کی سڑکوں پر قیدیوں کی رہائی کی مانگ کرتے ہوئے عوام ی گروپ کو سڑکوں پر جھنڈا پھیراتے اور ٹائروں کو جلاتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہاں ٹریڈ یونین کے ایک گروپ سوڈانی پروفیشنلس ایسوسی ایشن نے ان گرفتاریوں کو تختہ پلٹ‘ قرار دیتے ہوئے ’لوگوں سے ’سول نافرمانی‘ مہم شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔ سوڈان میں جمہوریت حامی اہم پارٹی سوڈانی پروفیشنلس ایسوسی ایشن نے سال 2019میں ہوئے انقلاب میں فوج کے خلاف جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
سوڈان کے ایک گروپ کی طرف سے شہری حکمرانی کو اقتدار منتقل کئے جانے کی بات کہی گئی تھی۔ اس کے ٹھیک دو دنوں کے بعد پریس کانفرنس سے تختہ پلٹ کئے جانے کی وارننگ بھی دی گئی تھی۔
اپریل 2019میں صدر عمرالبشیر کو اقتدار سے بے دخل کئے جانے کے بعد سے سوڈان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے جو سیاسی تقسیم اور اقتدار کی لڑائیوں سے متاثر ہے۔
سوڈان میں فوجی تختہ پلٹ، وزیراعظم نظربند
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS