تعلیمی قلعہ حکومت کے قبضے،جوہر یونیورسٹی پر یوگی حکومت کا قبضہ

0
Image: Financial Express

لکھنو(ایجنسی): ریاست کے رامپور ضلع سے ایک بڑی خبر یہ آرہی ہے کہ جوہر یونیورسٹی کی زمین پر یوپی حکومت کا قبضہ ہوگیا ہے۔اس طرح اعظم خان کی مشکلیں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں ۔ اب ان کے ذریعہ رامپور میں بنائی گئی جوہر یونیورسٹی کی زمین پر اتر پردیش حکومت کاقبضہ ہو گیا ہے۔ اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق اعظم خان کی عرضی الہ آباد ہائی کورٹ سے خارج ہونے کے بعد یونیورسٹی کی 70 ایکڑ سے زیادہ زمین پر حکومت نے قبضہ کر لیا ہے۔
شائع خبر کے مطابق جوہر یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ کے لئے ضلع انتظامیہ کی ٹیم جمعرات کو ہی وہاں پہنچ گئی تھی ۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس موجود تھی۔ موجود افسر نے بتایا کہ اعظم خان کی ہائی کورٹ میں عرضی خارج ہو گئی تھی جس کے بعد یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے۔
واضح رہے مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کو سال 2005 میں کچھ شرطوں کے ساتھ اس یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے زمین دی گئی تھی ۔ ان شرطوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے زمین واپس لینے کی کارروائی شروع کی گئی ۔ اعظم خان نے حکومت کے اس فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے ان کی عرضی خارج کر دی ہے۔ اعظم خان اس ٹرسٹ کے صدر ہیں ، ان کی اہلیہ ٹرسٹ کی سیکریٹری اور بیٹا اس ٹرسٹ کا سرگرم رکن ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے سرکاری ذرائع کے مطابق بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے جوہر یونیورسٹی اراضی کے بارے میں شکایت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ 2005 سے جوہر ٹرسٹ کے نام پر 75.0563 ہیکٹر زمین خریدی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملائم سنگھ یادو کی قیادت والی ایس پی حکومت کی کابینہ کے فیصلے میں جوہر ٹرسٹ کی طرف سے خریدی گئی زمین کو ڈیوٹی سے چھوٹ دی گئی تھی۔ ٹرسٹ کے نام پر خریدی گئی 70.005 ہیکٹر اراضی کے لیے اسٹیمپ ڈیوٹی ادا نہیں کی گئی۔ کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی قرارداد میں یہ شرائط تھیں کہ مفاد عامہ سے متعلقہ کام ٹرسٹ کو کرنا پڑے گا اور اقلیتوں اور غریبوں کو مفت تعلیم دینی ہوگی ، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS