لکھنؤ:(یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش میں سیلاب کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلی ابھی تک صرف ہائی معائنہ کررہے ہیں جبکہ زمین پر کوئی راحت نہیں پہنچ رہی ہے۔مسٹر یادو منگل کو کہا کہ بندیل کھند پوروانچل میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے۔ سینکڑوں گاؤ میں سیلاب کاپانای بھر گیا ہے۔ ہزاروں ہیکٹر فصل زیر آب ہے۔ مویشیوں کے سامنے چارے کا بحران ہے۔ زیر آب گاؤں تک کوئی سرکار ی مدد نہیں پہنچ ہے۔ اٹاوہ، جالون، اوریا، پریاگ راج، کوشامبی، ہمیر پور، وارانسی، لکھیم پور کھیری سمیت درجنوں اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے گذشتہ چار سالوں میں سیلاب سے نپٹنے کی سمت میں کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں بنائی۔ بارش سے پہلے باندھوں کی مرمت اور آفت سے راحت کا بندر بانٹ ہوگیا جس کی وجہ سے سیلاب کی خطرنانی کی مہلک شکل اختیار کرلیا۔ سیلاب میں اپنا سب کچھ کھو چکے لوگوں کو کوئی راحت نہیں ملی۔ فصلوں کے نقصان سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ گنگا، جمنا،بیتوا، شاردا، کوانو سمیت کئی ندیوں میں آبی سطح سے سرحدی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔مسٹر یادو نے ایس پی لیڈروں اور کارکنوں سے اپیل کی ہے پوری اہلیت کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مدد میں لگ جائیں۔ ایس پی عوام کا دکھ دور کرنے کے لئے کمربستہ ہے۔ اترپردیش حکومت راحت کے نام پر صرف کاغذی گھوڑے دوڑارہی ہے۔ ہوا ہوائی بیانات سے بی جے پی خود اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔راحت کیمپوں میں بدنظمی پھیلی ہوئی ہے۔اترپردیش کی بی جے پی حکومت نے اچھے دنوں کے نام پر عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ بی جےپی کی پالیسیاں عوام کے خلاف ہیں۔ بحران کے وقت میں بی جے پی غائب ہوجاتی ہے جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات کے سہارے عوام کو گمراہ کر کے جمہورت پر قبضہ کرنا ہی بی جے پی کا ہدف ہے۔ عوام اس حقیقت سے آگاہ ہیں۔