نئی دہلی : (یو این آئی)کسانوں،افراط زر،پٹرول،ڈیزل کے داموں کے سلسلے میں حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کے مانسون سیشن کے پہلے دن پیرکو لوک سبھا میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی منگل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
دو التواء کے بعد تیسری مرتبہ جیسے ہی سہ پہر ساڑھے تین بجے ایوان کا اجلاس شروع ہوا کانگریس،ترنمول کانگریس، دراوڑ مننترا کھزگم ، شرومنی اکالی دل اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکین ڈائس کے ارد گرد جمع ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ ان لوگوں نے تختیاں بھی اٹھارکھیں تھیں جس میں کسانوں،پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں،مہنگائی کے بارے میں نعرے لکھے گئے تھے۔اسپیکر اوم برلا نے تمام ممبران سے اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی گزارش کی،انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کو ہر موضوع اور ایشو پر بات کرنے کا کافی مواقع دیئے جائیں گے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی کہا کہ وہ ایوان کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ حکومت کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لئے تیار ہے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ جب حکومت نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لئے تیار ہے تو ممبران کو اپنی نشستوں پر بیٹھنا چاہئے۔
اس کے بعد اسپیکر نے مرکزی وزیر مواصلات،انفارمیشن ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس اشوینی وشنو کو بلایا جنہوں نے شور مچانے کے دوران سیاستدانوں ، صحافیوں اور اسرائیلی سافٹ ویئر کے استعمال سے متعلق دیگر اہم شخصیات کی جاسوسی کے الزامات کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر ایک بیان پڑھ کر حکومت کے مؤقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس سنسنی کے پیچھے جو بھی وجہ ہے ، اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہندوستان میں قائم پروٹوکول کی وجہ سے غیر قانونی طور پر کسی کی جاسوسی یا نگرانی ممکن نہیں ہے۔
وشنو کے بیان کے بعد مسٹر برلا نے دوبارہ ممبروں سے اپیل کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور اپنی جگہوں پر بیٹھ جائیں اور ایوان کی کارروائی میں تعاون کریں لیکن اس کا حزب اختلاف کے ممبروں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد اسپیکر نے منگل کی صبح 11 بجے تک ایوان کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
اس سے قبل ایک مرتبہ کی التوا کے بعد جیسے ہی دوپہر 2 بجے ایوان شروع ہوا کانگریس ، ترنمول کانگریس ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) وغیرہ جیسے اپوزیشن جماعتوں کے ممبران نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے ہوئے اسپیکر کے پوڈیم کے گرد جمع ہوگئے اور نعرے لگانے لگے۔
پریذائیڈنگ چیئرمین راجندر اگروال نے اپوزیشن اراکین سے اپیل کی کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھیں اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس پر مسٹر اگروال نے سہ پہر ساڑھے تین بجے تک گھر ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پارلیمنٹ کے مونسون اجلاس کے پہلے دن کی کارروائی صبح گیارہ بجے شروع ہوئی تو وزیر اعظم نریندر مودی اپوزیشن ممبروں کی شدید ہنگامے کی وجہ سے اپنی وزراء کی کونسل کے نئے ممبران کو متعارف نہیں کرا سکے۔ شدید ہنگامے کے باعث اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کردی۔