بھارت نیٹ کیلئے 19401کروڑ روپے منظور، کابینہ کی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے

0
anytvnews.com

نئی دہلی (یو این آئی) : مرکزی کابینہ نے بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت 16ریاستوں کو 3.61لاکھ گاؤوں میں آپٹیکل فائبر نیٹورک سے براڈبینڈ انٹرنیٹ سہولت مہیا کرانے کیلئے 29ہزار 430کروڑ روپے کے پروگرام کو سرکاری نجی شراکت دارتی (پی پی پی) ماڈل پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی یہاں ہوئی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔میٹنگ کے بعد اطلاعات و نشریات تکنالوجی کے مرکزی وزیرروی شنکر پرساد نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ اس 29ہزار 430کروڑ روپے کے پروجیکٹ میں 19ہزار 41کروڑ مرکزی حکومت وائبلیٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کے طورپر کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس پروگرام میں شامل ہونے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ 30سال کا معاہدہ کیا جائے گا۔مسٹر پرساد نے کہاکہ 2011میں شروع ہوئے بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت اب تک ملک کی کل تقریباً ڈھائی لاکھ گرام پنچایتوں میں سے 1.56لاکھ گرام پنچایتوں تک براڈبینڈ انٹرنیٹ سہولت پہنچ چکی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ برس 15اگست کو لال قلعہ سے اعلان کیا تھا کہ 1000دنوں میں ملک کے تمام 6 لاکھ گاؤوں میں براڈبینڈ کنکٹی ویٹی دستیاب کرادی جائے گی۔ حکومت اس سمت میں تیزی سے کام کررہی ہے۔کیرالہ، کرناٹک، راجستھان، ہماچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، آسام، میگھالیہ، منی پور، میزورم، تریپورہ، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش میں تقریباً 3 لاکھ 61ہزار گاوں اس نیٹورک میں آئیں گے ۔مسٹر پرساد نے کہاکہ اس سے دیہی علاقوں میں تعلیم اور صحت شعبہ میں بڑا انقلاب آئے گا۔ بچوں کو اعلیٰ معیار والی کوچنگ دستیاب ہوگی اور ٹیلی میڈیسن سے دور شہروں میں موجود ماہرین سے علاج کیلئے مشاورت حاصل ہوسکے گی۔ گاؤوں میں ڈارک فائبر، ای لرننگ، ای کامرس، او ٹی ٹی وغیرہ سہولیات ہونے سے دیہی ہندوستان کی تصویر تبدیل ہو جائے گی۔
دوسری جانب مرکزی کابینہ نے نیپال اور میانمار کے ساتھ صحت اور طب کے شعبے میں تعاون سے متعلق ہندوستان کے ساتھ معاہدوں کو آج منظوری دے دی۔نیپال کے ساتھ معاہدے کے تحت سرحد کے دونوں اطراف میں ہونے والی بیماریوں ، آیور وید اور روایتی ادویات ، دواؤں کے پودوں ، آب و ہوا میں تبدیلی اور صحت ، غیر مواصلاتی امراض ، ذہنی صحت ، آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری ، وائرل امراض ، انفلوئنزا ، صلاحیتوں کے فروغ ، تجربات کے اشتراک پر اتفاق ہواہے۔ دونوں اطراف کے ماہرین ایک دوسرے کے یہاں تحقیق کر سکتے ہیں۔ میانمار کے ساتھ معاہدے کے تحت متعدی بیماریوں کے خاتمے ، وائرل انفیکشن کے پھیلاؤ اور نیٹ ورک پلیٹ فارم کی ترقی ، ریسرچ مینجمنٹ ، کلینکل ٹرائلز وغیرہ کیلئے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS