امریکا میں ویکسین سے بعض نوجوانوں میں دل کا عارضہ، انکوائری شروع

0
image:.dw.com

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق بیماریوں کے کنٹرول اور تحفظ کے مرکز (سی ڈی سی) کو بعض کم عمر نوجوانوں میں ویکسین لگوانے کے بعد دل کے عضلات (مسلز) میں سوزش پیدا ہونے کی شکایات ملی ہیں۔ اس بیماری کا طبی نام مائیوکارڈائی ٹس (Myocarditis) ہے۔

بیماری کی رپورٹس ایک ویکسین سیفٹی گروپ کی جانب سے سامنے آئی ہیں۔ سی ڈی سی کے مطابق یہ شکایات چند نوجوانوں میں پائی گئی ہیں اور ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کا براہ راست تعلق ویکسین سے ہے یا نہیں۔ حکام کے مطابق شکایات کی انکوائری شروع کر دی گئی ہے اور تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔

کورونا سے متعلق بعض ممالک کی صورتحال:

امریکا
امریکی شہر لاس اینجلس کے حکام کے مطابق خطے میں اس وقت سب سے زیادہ تشویش وائرس کی برطانیہ سے آنے والی قسم پر ہے۔ وہاں تین مختلف لیبارٹریز میں ترپن فیصد نمونوں میں برطانوی ویریئنٹ پایا گیا ہے۔ اس سے قبل کیلیفورنیا ویرئنٹ کی موجودگی زیادہ تھی۔ لاس اینجلس میں ہیلتھ حکام کے مطابق بعض لیبارٹری ٹیسٹوں میں وائرس کی برازیل اور جنوبی افریقی قسم بھی پائی گئی ہے۔

ویتنام
ویتنام میں کورونا وبا میں اضافے کے باوجود پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔ سخت حفاظتی انتظامات میں لاکھوں افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ اتوار کو ہونے والی ووٹنگ میں پانچ سو رکنی قومی اسمبلی کا چناؤ کیا گیا۔
ویتنام میں اب تک دس لاکھ ٹیکے لگائے جا چکے ہیں اور وہاں روسی ویکسین تیار کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
Mexiko Corona-Pandemie Pfizer BioNTech verimpfung

ہندوستان
ہندوستان میں اتوار کو کورونا کے ڈھائی لاکھ نئے کیس سامنے آئے جبکہ تین ہزار سات سو سے زائد افراد وفات کر گئے۔ اس وقت ہندوستان میں کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ لوگ مر رہے ہیں۔

جرمنی
جرمن وزیر صحت ژینس اشپاہن نے کہا ہے کہ بائیو این ٹیک فائزر کی ویکسین کا ذخیرہ کیا جا رہا ہے تا کہ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد طلبا کو بھی ویکسین لگائی جا سکے۔
جرمن حکام کو توقع ہے کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد اسکولوں میں تعلیم کا سلسلہ معمول کے مطابق شروع ہو جائے گا اور نو عمر افراد کی ویکسینیشن مکمل کر لی جائے گی۔ جرمنی میں حالیہ دنوں میں مریضوں کی تعداد اور ہلاکتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اتوار کو ملک میں بیاسی افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد کورونا سے کل اموات کی ستاسی ہزار تین سو اسی ہو گئی ہے۔

ع ح، ش ج (ںیوز ایجنسیاں)

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS