کسان تحریک کے 100 دن پورے ہونے پر راہل گاندھی کا ردعمل
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے 3 نئے مرکزی زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک کے 100 دن پورے ہونے پر جمعہ کو کہا کہ سرکار کو یہ قوانین واپس لینے ہی ہوں گے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’بیج بو کر جو تحمل کے ساتھ فصل کا انتظار کرتے ہیں، مہینوں کے انتظار اور خراب موسم سے وہ نہیں ڈرتے ہیں۔ تینوں قوانین تو واپس کرنے ہی ہوں گے۔‘ واضح رہے کہ گزشتہ 100 دنوں سے دہلی کے نزدیک کئی مقامات پر کئی کسان تنظیمیں مظاہرے کر رہی ہیں۔ ان کی مانگ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے اور کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی والا قانون بنانے کی ہے۔ دوسری جانب سرکار نے تینوں قوانین کو زرعی اصلاحات کی سمت میں بڑا قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا اور اپنی پیداوار فروخت کرنے کے لیے ان کے پاس کئی متبادل ہوں گے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت عوام کو مہنگائی کے دلدل میں لگاتار دھکیل رہی ہے، لہٰذا لوگوں کو مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے پارٹی کی مہم میں شامل ہونا چاہیے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’افراط زر ایک لعنت ہے۔ مرکزی حکومت صرف ٹیکس کمانے کے لئے عوام کو مہنگائی کے دلدل میں ڈال رہی ہے۔ ملک کی تباہی کے خلاف آواز اٹھائیں، کیمپین سے جڑیے۔‘ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’مہنگائی پر بی جے پی حکومت کے بہانے، سردی کی وجہ سے قیمتیں بڑھیں، گزشتہ حکومتیں قصوروار، لوگ کم سفر کریں، اس لیے ٹکٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں پر ہمارا کنٹرول نہیں ہے ، عام لوگوں کے مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے، اس بار بہانوں کی بوچھار۔‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS